اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے منہ پر زور دار طمانچہ ! ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ ہم نے اپنےملک میں شرائط پر پورا نہ اترنے کےباوجود بھارتیوں کو شہریت دی، وہ اب حکومت میں بھی شامل ہیں۔ بھارت سیکولر ریاست کا دعوی کرنے کےباوجود مسلمانوں کو شہریت سےمحروم کرنے کےاقدامات کر رہا ہے۔ اگر ایسا ہم ملائیشیا میں کریں تو پھر کیا ہوگا؟ واضح رہے اس سے قبل بھارت کے شہریت ترمیمی بل پر مہاتیر محمد نے ردعمل دیتے ہوئے شدید مذمت کی تھی کہ بھارت میں
مسلمانوں کو شہریت سے محروم کیا جارہا ہے ۔ یہ مسلمان تو پچھلے ستر سالوں سے بھارت میں رہ رہے ہیں پھر اچانک اس بل کی ضرورت کیوں پیش آئی ؟ ۔ جبکہ کوالمپور میں اسلامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر کا کہنا تھا کہ مجھے انتہائی افسوس کیساتھ آج یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ بھارت خود کو تو جمہوریت کا سب سے بڑا دعویدار ملک کہتا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہی نظر آرہی ہے ، ترمیمی بل مسلمانوں کیخلاف ہی کیوں پیش کیا گیا جبکہ وہ وہاں ستر سالوں سے رہ رہے ہیں ۔