بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

مودی بھارت کو صرف ہندوؤں کا ملک بنانے پر عمل پیرا ، عا لمی میڈیا نے بھی بی جے پی کے چہرے سے شرافت کا نقاب اتار دیا

datetime 17  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن)مودی بھارت کو صرف ہندوؤں کا ملک بنانا چاہتے ہیں، وہ اپنے ہندو قوم پرست نظریے پر جارحانہ طریقے سے عمل پیرا ہیں، کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور آسام میں لاکھوں مسلمانوں کی ملک بدری کے واقعات سے ان خدشات کو توقیت ملی، مگر بابری مسجد کے فیصلے نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔

عالمی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق متنازعہ بھارتی قانون ان خدشات کو تقویت دے رہا ہے کہ وزیراعظم مودی سیکولر اور اجتماعیت کے اصولوں کو نظر انداز کر کے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو ہندو قوم بنانا چاہتے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر جوکہ بھارت کی واحد مسلم اکثریتی ریاست تھی، جس کی خصوصی حیثیت اور جزوی خود مختاری ہندو قوم پرستوں کو ایک عرصہ سے کھٹک رہی تھی، مودی حکومت نے 5 اگست کو اسے ختم کر کے دہلی کے ماتحت دو علاقوں میں تقسیم کردیا۔ اس پر مودی نے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ مقبوضہ کشمیر میں معاشی ترقی اور وہاں کرپشن پر قابو پانے کیلئے کیا گیا ہے جبکہ کشمیریوں کی نظر میں اس کا مقصد ہندووں کو بسا کر علاقے کی علیحدہ شناخت ختم کرنا ہے۔ادھر آسام میں رواں سال شہریوں کی رجسٹریشن کے نام پر 19 لاکھ افراد کو شہریت کی فہرست سے نکال دیا گیا جن میں اکثریت مسلمانوں کی ہے، انہیں حراستی کیمپوں یا ملک بدری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ وزیراعظم مودی کے دست راست امت شا شہریوں کے قومی رجسٹر کا اطلاق پورے ملک پر کرنے کے عزم کا اظہا رکر چکے ہیں تاکہ 2024 تک غیروں کو ملک بدر کیا جا سکے۔ مسلمانوں کی نظر میں امیت شا کی نظر میں غیروں سے مراد مسلمان ہیں۔

جنہیں مودی کے پہلے دور میں نصابی کتب سے مسلمانوں کا کردار حذف کرنے کے علاوہ ان تمام شہروں کے نام تبدیل کرتے دیکھا گیا جوکہ اسلامی تاثر دیتے تھے۔باقی کسر بھارتی سپریم کورٹ بابری مسجد کی جگہ مندر تعمیر کرنے کی اجازت دے کر پوری کر چکی ہے جوکہ مودی کے حامیوں کی نظر میں ایک بڑی فتح ہے۔ 1980 کی دہائی سے اس مندر کی تعمیر مودی کی جماعت بی جے پی کے انتخابی ایجنڈے میں شامل ہے، امت شا مندر کی تعمیر چار ماہ میں مکمل کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

ناقدین کی نظر میں سپریم کورٹ کا فیصلہ مسجد کے انہدام کو جائز قرار دیتے کے مترادف ہے، اس فیصلے نے غنڈہ گردی اور تشدد کے مزید واقعات کی راہ ہموار کر دی ہے۔ بی جے پی کا نیا اقدام ہمسایہ ملکوں سے آنیوالے لاکھوں غیر قانونی تارکین کیلئے شہریت کا حصول آسان بنانا ہے، جن میں صرف ہندو، سکھ، جین، بدھ مت کے پیروکار اور مسیحی شامل ہیں۔ شہریت کے نئے قانون کیخلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں، ان مظاہروں میں شمال مشرقی ریاستیں پیش پیش ہیں، انہیں تشویش ہے کہ نیا قانون بنگلہ دیش کے غیر قانونی تارکین کیلئے شہریت کی راہ ہموار کرے گا جن میں اکثریت ہندوئوں کی ہے۔

سویڈن کی اپسالا یونیورسٹی کے پروفیسر اشوک سوآن نے نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بھارتی جمہوریت کی نوعیت سیکولر ہے، مگر مودی اکثریت کی بنیاد پر طاقت حاصل کرنے میں لگے ہیں جس میں اقلیتی حقوق کی کوئی گنجائش نہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق آفس نے گزشتہ ہفتے شہریت کے نئے قانون پر سخت تشویش کا اظہا رکیا تھا۔ امریکی دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنے آئین اور جمہوری اقدار کے مطابق مذہبی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔

بی جے پی کے ایجنڈے میں مذہبی اقلیتوں کے مخصوص قوانین تحلیل کر کے شادی، خاندانی امور اور موت سے متعلق یکساں سول ضابطہ رائج کرنا ہے۔امریکی تھنک ٹینک ولسن سنٹر کے مائیکل کوگل مین نے کہا بھارت میں ہندو قوم پرست ایجنڈے پر جارحانہ طریقے سے عمل کیا جا رہا ہے، جس کے مضمرات کئی عشروں سے رائج سیکولرازم اور اجتماعیت پر مبنی بھارتی جمہوریت کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔ یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، اس کے بارے ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا، مگر صاف دکھائی دے رہا ہے کہ بھارتی جمہوریت کے بنیادی اصولوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…