بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

شہریت بل‘ مودی نے خود بھارت کیخلاف جنگ چھیڑ دی ،پنجاب، بنگال اور کیرالہ نے بغاوت کا اعلان کردیا

datetime 16  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی/بیجنگ (این این آئی) بھارت میں شہریت ترمیمی بل کے نفاذ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر چینی اخبار ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے لکھا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے اس اقدام کے ذریعے خود اپنے ملک کیخلاف ہی جنگ چھیڑ دی ہے۔

بھارت کی معیشت مسلسل زوال پذیر ہے، اسے اس دلدل سے نکالنے کی بجائے مودی حکومت نے شہریت ترمیمی بل کے ذریعے ایسا اقدام کیا ہے جو سیکولر ازم پر مبنی بھارتی آئین کے یکسر منافی اور جرمنی میں نازی دور کی کارروائیوں سے مشابہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آسام اور متعدد شمال مشرقی ریاستوں میں عوام کے احتجاج میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، یہی نہیں بلکہ 3 ریاستوں پنجاب، بنگال اور کیرالہ نے شہریت ترمیمی بل پر عملدرآمد سے انکار کر دیا ہے۔چینی اخبار نے مزید لکھا ہے کہ اپنے ملک کی تیزی سے بگڑتی ہوئی معیشت کو سنبھالنے کی بجائے مودی حکومت ایسے معاملات میں پھنس گئی ہے جن سے سوائے نقصان کے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا کیونکہ بھارت میں بے روزگاری اس وقت گزشتہ 45 برس کی بلند ترین شرح کو چھو رہی ہے، دوسری جانب اقتصادی شرح نمو گزشتہ 6 سہ ماہی مدتوں سے مسلسل کم ہو رہی ہے، اب یہ شرح گزشتہ 23 برس کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، ایک زمانے میں بھارت میں اقتصادی نمو کی شرح دو ڈیجٹ (2 digit) میں ہوتی تھی لیکن بھارت میں اب یہ شرح گھٹ کر 4.5 ہوگئی ہے، مرکزی حکومت کے پاس نقد رقم کی اس قدر کمی ہوگئی ہے کہ وہ ریاستوں کو ان کے حصے کی ادائیگی بھی نہیں کر پا رہی۔

چینی اخبار کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ اینڈ پوور نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت کی معیشت میں بہتری کے شواہد نہ ملے تو بھارت کو جنک گریڈ ریٹنگ میں ڈال دیا جائے گا، بھارت میں بچوں کی ناقص غذائیت کی شرح بہت زیادہ ہے، 6 ماہ سے 23 ماہ تک کی عمر کے بچوں کو کم سے کم مقدار میں خوراک بھی نہیں ملتی، چینی اخبار کے مطابق مودی حکومت نے جو شہریت ترمیمی بل نافذ کیا ہے اس کا کوئی جواز سمجھ میں نہیں آتا۔

اس لئے کہ بنگلہ دیش کے قیام کو بھی طویل عرصہ گزر چکا ہے، اب کسی بھی ملک سے بڑی تعداد میں مہاجرین کے بھارت آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔شہریت ترمیمی بل کی طرح نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز میں ناموں کا اندراج بھی ایک شدید متنازعہ معاملہ ہے، مودی حکومت کا موقف ہے کہ بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن کی بھارت میں آمد کو روکنے کیلئے اس سکیم (رجسٹر ) کے تحت شہریوں کا اندراج بہت ضروری ہے لیکن مودی اس بات کا جواب نہیں دے سکے کہ اس وقت تو کسی بھی ملک سے بڑے پیمانے پر غیر قانونی تارکین وطن کے بھارت آنے کا کوئی امکان نہیں تو ایسی صورت میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز کا مسئلہ کیوں کھڑا کر دیا گیا ہے ؟ کیونکہ اس کے نتیجے میں بھارتی قوم مزید تقسیم اور انتشار کا شکار ہوجائے گی، بھارت کے انسان دوست حلقوں نے برملا یہ کہنا شروع کر دیا ہے کہ مودی حکومت کے یہ اقدامات مسلمانوں کے خلاف ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…