جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

برطانوی اخبار نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن پر سنگین الزام عائد کر دیا

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2019 |

واشنگٹن/لندن(این این آئی)ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن اور ان کی حکومت کرد آبادی کی مسلسل نسل کشی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔برطانوی اخبار نے ایک تفصیلی رپورٹ میں بتایا کہ ذرائع ابلاغ میں کسی خاص گروہ کی مذہبی یا نسلی بنیاد پر بیخ کنی، ان کی اجتماعی نقل مکانی یا قتل عام کو’نسلی تطہیر’ کا نام دیا جاتا ہے۔برطانوی اخبارکی رپورٹ کے مطابق شام میں کسی گروہ کی نسلی بنیادوں پر نسل کشی کی تازہ ترین مثال

دیکھنی ہو تو شام میں کردوں کے خلاف ترکی کے فوجی آپریشن کو لیا جا سکتا ہے۔ ترکی نے 9 اکتوبر کو شام میں کرد نسل کے خلاف وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کیا۔ اس آپریشن کے نتیجے میں جانی نقصان جو ہوا سو ہوا مگر ایک لاکھ 90 ہزار کرد باشندوں کو اپنے گھر بار چھوڑنے پرمجبور کیا گیا۔ یہ تمام لوگ شام اور ترکی کی سرحد پر سکونت پذیر تھے۔ اس مہم میں سیرین نیشنل آرمی کے عناصر شامل تھے جو فی الحقیقت انتہا پسند ملیشیائوں کا حصہ ہیں جو کردوں سے شدید نفرت کرتے ہیں۔ترک فوجی آپریشن کے نتجے میں نقل مکانی کرنے والے کردوں کی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئیں جن میں المیوں کی کئی کہانیاں موجود ہیں۔ ترک فوج نے کردوں کے خلاف وائٹ فاسفورس کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں بچے جاں بحق ہوگئے۔ ممنوعہ اسلحے کے استعمال سے ہلاک اور زخمی ہونے والوں سے اسپتال بھرگئے۔ عام شہریوں کے خلاف اس طرح کے مہلک ہتھیاروں اور جنگی حربوں کا استعمال نسلی تطہیر کی بدترین شکل ہے۔بہت سے لوگ یہ سوال کرتے ہیں کی بڑی بڑی فوجی طاقتیں وائٹ فاسفورس جیسے مکروہ حربے کا استعمال کیوں کرتی ہیں؟ وائٹ فاسفورس ایسا اسلحہ ہے جس کے استعمال پرعالمی سطح پر پابندی عاید ہے۔ ایسے ممالک جو جنگوں میں وائٹ فاسفورس کا استعمال کرتی ہیں پوری دنیا میں تنقید اور مذمت کا سامنا کرتی ہیں۔ اس سوال کا جواب یہی ہے کہ اس طرح کے ہتھیاروں کو دہشت

گردی کے خلاف جنگ کے جواز میں استعمال کیا جاتا ہے مگر عام شہیریوں کی جان ومال کو وائٹ فاسفورس سے نشانہ بنانا بجائے خود دہشت گردی ہے۔امریکی سفارت کار ویلیم روبک کا کہنا تھا کہ شمال مشرقی شام میں ترکی کی فوجی کارروائی سے حقیقی معنوں میں انسانی المیے نے جنم لیا ہے۔ عینی شاہدین کی طرف سے سامنے آنے والے بیانات میں کہا گیا کہ ترک فوج نے

شام میں کردوں کے خلاف جو کچھ کیا وہ نسل کشی کے زمرے میں آتا ہے۔ریبوک کے مطابق شام کے سرحدی علاقے روجا فاک میں 18 لاکھ کرد باشندے آباد ہیں۔ ترکی نے ان کرد باشندوں کو وہاں سے نکال باہر کرنے کی غیر انسانی مہم چلا رہاہے۔ترکی کی طرف سے کردوں پر دہشت گردوں کے ساتھ تعلق کا الزام عاید کرکے اسی الزام کی آڑ میں ان کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…