انقرہ(این این آئی)ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ شامی کرد ملیشیا وائی پی جی نے شام کے شمال مشرقی علاقے میں مجوزہ محفوظ زون کو خالی نہیں کیا ہے حالانکہ ترکی نے امریکا اور روس کے ساتھ کرد ملیشیا کے شام کے اس علاقے سے انخلا کے سمجھوتے کررکھے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق ترکی نے امریکا اور روس کے ساتھ وائی پی جی سے متعلق دو سمجھوتے کیے تھے۔ ان دونوں ممالک نے ترکی کو یہ ضمانت دی تھی کہ کرد ملیشیا کے جنگجو شام کے شمال مشرقی علاقے کو خالی کردیں گے۔ترکی اس علاقے میں ایک محفوظ زون قائم کرنا چاہتا ہے۔امریکا اور روس دونوں کا یہ کہنا تھا کہ کرد ملیشیا نے
اس علاقے کو خالی کردیا ہے اور اس کے جنگجو وہاں سے پیچھے ہٹ گئے ہیں جبکہ ترک صدر طیب ایردوآن کا کہنا تھا کہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے اور وہ ابھی تک وہیں موجود ہیں۔صدر ایردوآن نے انقرہ میں اپنی جماعت انصاف اور ترقی پارٹی (اے کے) سے تعلق رکھنے والے پارلیمان کے ارکان کے ایک اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وائی پی جی کے جنگجو شام کے شہروں تل رفعت ، منبج اور راس العین کے مشرق میں ابھی تک موجود ہیں۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود جب تک امریکا اور روس اپنے وعدوں کی پاسداری جاری رکھتے ہیں تو ترکی بھی ان سے طے شدہ سمجھوتوں کی پابندی کرے گا۔