ادلب(این این آئی) ایک منفرد کارروائی میں داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت سے متعلق امریکی حکام کے اتوار کے روز یکے بعد دیگرے بیانات کے بعد جریدے نے امریکی فوج اور وزارت خارجہ کے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شمالی مغربی شام کے علاقے ادلب کے مضافات میں امریکی فوج کے آپریشن کے دوران داعش کے سربراہ کی دو بیگمات نے خود کو دھماکے سے آڑا لیا۔
امریکی ٹی وی نیٹ ورکس نے اتوار ہی کے روز علی الصباح بتایا کہ شام اور عراق میں ہزاروں افراد کو دھمکانے اور بعد ازاں اپنی سطوت کھو جانے کے بعد داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی ادلب میں کئے جانے والے امریکی فوجی آپریشن میں ہلاک ہو گئے۔ امریکی فوج ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی سرکاری سطح پر تصدیق کرنے سے قبل ان کی نعش کا ڈی این اے کروا رہی ہے۔امریکی ذرائع ابلاغ میں متعدد سرکاری حکام کے حوالے بتایا جا رہا ہے کہ اپنے ٹھکانے پر امریکی ٹاسل فورس کے حملے کے بعد ابوبکر البغدادی نے خود ہی اپنی کمر سے بندھی دھماکا خیز جیکٹ کو اڑا لیا۔انھوں نے بتایا کہ شمالی ادلب کے مضافات کے قصبے باریشا میں اتحادی فوج کے کمانڈوز کو ہیلی کاپٹرز سے اترتے دیکھا گیا ہے جو آٹھ ہیلی کاپٹروں پر سوار تھے اور انھیں اتحاد میں شامل فوج کے لڑاکا طیاروں نے کور فراہم کر رکھا تھا۔ یہ کارروائی دو گھنٹے تک جاری رہی جس کے دوران علاقے میں گولا باری کی شدید آوازیں سنائی دیتی رہیں۔اسی کارروائی کے دوران گاڑیوں کے ایک قافلے کو بھی نشانہ بنایا گیا جس سے وہ عمارت جس میں مبینہ طور پر ابوبکر البغدادی چھپا ہوا تھا، ملبے کا ڈھیر بن گئی۔شام میں سرگرم سوشل میڈیا بلاگرز نے بمباری کے مقام اور قافلے کو نشانے والی کارروائی کے مختصر ویڈیو کلپس شیئر کیے ہیں۔ بعد ازاں عراق کے دو سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہہ انہیں شام سے البغدادی کے مارے جانے کی اطلاعات ملی ہیں۔