نیویارک(این این آئی)عالمی ادارہ برائے غیرملکی کی حالیہ تحقیق میں بھارت، ترکی اور برطانیہ غیرملکیوں کے لیے بدترین ممالک کی فہرست میں شامل ہوگئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انٹرنیشن نامی ادارے نے مختلف ممالک کی شہریت رکھنے والے 20 ہزار 259 شہریوں سے سروے کیا۔مذکورہ سروے میں غیرملکیوں کے لیے بدترین 10 ممالک کا انتخاب کیا گیا جس میں پڑوسی ملک بھارت بھی شامل ہے جس نے یکطرفہ
فیصلہ کرتے ہوئے 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور کرفیو اور مواصلات کا نظام معطل کرکے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں بدل دیا ہے۔سروے میں مختلف امور کا جائزہ لیا گیا مثلاً غیرملکیوں کے لیے آباد ہونے میں آسانی، ذاتی وسائل، رہائشی اخراجات، رہائش کا معیار اور ملازمت کی جگہ کا ماحول شامل تھے۔سروے کے مطابق بھارت، غیرملکیوں کے لیے ذاتی وسائل اور رہائشی اخراجات کے اعتبار سے بالترتیب 9 ویں اور 18 ویں نمبرپرہے۔علاوہ ازیں بیشتر غیرملکیوں نے بھارت میں انتہائی ناقص معیار زندگی کا شکوہ کیا۔سروے میں غیرملکیوں کے بہترین سے بدترین ممالک کی ترتیب ایک سے 64 میں تقسیم کی گئی ہے۔اس ضمن میں بتایا گیا کہ غیرملکیوں کے لیے مجموعی طور پر بھارت کا شمار 64 میں سے 59 ویں نمبر رہا۔بھارت سے متعلق غیرملکیوں نے سروے میں کہا کہ بھارتی شہروں میں ذاتی تحفظ اور سیکیورٹی انتہائی ناقص ہے۔سروے کے مطابق پرسنل سیفٹی اور سیکیورٹی کے اعتبار سے بھارت کا شمار 60 ویں، صحت اور رہن سہن میں 60 ویں، سیرو تفریح میں 63 ویں، سفری وسائل میں 61 ویں جبکہ معیار زندگی میں 63 ویں نمبر پر ہے۔سروے کے مطابق امریکا سے تعلق رکھنے والی ایک غیرملکی خاتون نے کہا کہ بطور عورت، میں خود کو محفظ نہیں سمجھتی۔انہوں نے کہا کہ اور بطور رہائشی، میں اکثر محسوس کرتی ہوں کہ ملازمت کی جگہ اور گھر سے باہر مجھ سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔بھارت میں غیرملکیوں نے صحت کی مجموعی صورتحال پر بھی مایوسی اور عدم اطمینان کا اظہار کیا۔سروے کے مطابق امریکی اور آسٹریلوی شہریوں نے بھارت میں مجموعی طور پر آلودگی اور ناقص صفائی پر تحفظات کا اظہار کیا۔علاوہ ازیں غیرملکیوں کو بھارت میں آسانی سے آباد ہونے سے متعلق
پریشانیوں کے باعث نئی دہلی 50 ویں نمبر رہا۔سروے کے مطابق غیرملکیوں نے بھارت کو بطور ’دوسرا گھر‘ محسوس نہیں کیا اور اسے 63 ویں نمبر پر شمار کیا گیا جو بدترین حالت کی طرف اشارہ ہے۔مزید برآں بھارت میں موجود غیرملکیوں نے مزید کہا کہ بھارتی شہری ملنسار نہیں ہوتے اور زبان کے باعث کئی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔اس اعتبار سے بھارت دونوں امور میں بالترتیب 41 ویں۔
اور 38 ویں نمبر پر آتا ہے۔ایک امریکی شہری نے کہا کہ بھارت میں ثقافتی اقدار بہت مختلف ہیں اور مجھے انہیں اپنانے میں شدید مشکلات ہے۔سروے کے مطابق بیرون ملک میں کام کے اعتبار سے بھارت 64 میں سے 56 ویں نمبر پر آتا ہے۔اس ضمن میں بتایا گیا کہ غیرملکیوں کے لیے ملازمت میں ترقی اور اطمینان، معاشی اور جاب سیکیورٹی کے اعتبار سے بھارت بالترتیب 41 اور 51 ویں نمبرپر ہے۔علاوہ ازیں غیرملکیوں کے لیےبدترین
ممالک میں بھارت کے علاوہ کویت 64 ویں، اٹلی 63 ویں، نائجیریا 62، برازیل 61، ترکی 60، برطانیہ58 ویں، یونان 57 ویں، روس 56ویں اور جنوبی کوریا 55 ویں نمبر پر آتے ہیں۔سروے کے مطابق غیرملکیوں کے لیے سب سے اچھا ملک تائیوان قرار پایا جس کے بعد ویت نام، پرتگال، میکسیکو اور اسپین اپنی جگہ بنا سکے۔امریکا غیرملکیوں کی نظر میں 47 ویں نمبر پر اپنی اہمیت بنا سکا جبکہ قطر نے 18ویں نمبر پر اپنی پوزیشن بنائی۔