استنبو ل /انقرہ(این این آئی)ترکی کے وزیرداخلہ سلیمان صویلو نے حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے استنبول کے میئر کو کرد میئروں کی مدد کرنے پرسخت نتائج کی دھمکی دی ہے اورکہاہے کہ پانچ ماہ قبل بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے کرد میئروں کے دہشت گردوں کے ساتھ روابط ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گذشتہ ماہ ترکی کی حکومت نے کردوں کی حامی پیپپلز ری پبلیکن پارٹی کے دیار بکر، وان اور ماردین کے منتخب میئروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر ان کی جگہ حکومت نواز افراد کو میئر مقرر کردیا تھا۔ ترک پولیس نے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے 400 افراد کو حراست میں
لیا ہے جن پر دہشت گردوں کے ساتھ روابط کا الزام عاید کیا گیا ہے۔دوسری جانب استنبول بلدیہ کے میئر اکرم امام اوگلو نے اپوزیشن کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو برطرف کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیرقانونی اور جمہوری روایات کے خلاف قرار دیا ہے۔خیال رہے کہ اکرم امام اوگلو نے ترک کے اسلام پسند صدر طیب ایردوآن کو رواں سال جون میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بدترین شکست سے دوچار کیا تھا۔اوگلو کا تعلق ترکی کی پیپلز ری پبلیکن پارٹی سے ہے۔ ترک حکومت نے ان پر بھی کردوں کی حمایت اور حکومت کی طرف سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظیموں کو پناہ دینے کا الزام عاید کیا ہے۔