جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

ٹرمپ کی بڑی قلابازی، افغانستان کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی دھمکی دے دی، دھماکہ خیز اعلان

datetime 29  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان کے معاملے پر بڑی قلابازی، امریکی صدر ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی فوج کے مکمل انخلاء سے انکارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم افغانستان پر مسلسل نظر رکھیں گے، امریکہ کے صدر نے کہا کہ اگر آئندہ افغان سرزمین سے امریکہ پر کوئی حملہ کیا گیا تو افغانستان کو مکمل طور پر تہس نہس کر دیں گے۔

دوسری جانب افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان دوحہ، قطر میں ہونے والے مذاکرات جب آخری اور حتمی مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں تو ایسے میں ٹرمپ انتظامیہ کے اہم ترین افراد کے درمیان موجود تضادات اور اختلاف رائے کھل کر سامنے آگیا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف معاہدے پر دستخط کا عمل خطرے میں پڑ گیا ہے بلکہ اس بات کے بھی خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ کہیں ایک مرتبہ پھر امریکی انتظامیہ کے اہم ترین افراد کی جانب سے استعفوں کا سلسلہ شروع نہ ہوجائے۔میڈیارپورٹس کے مطابق موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب شام سے امریکی افواج کے انخلا کا اعلان کرنے کے بعد ہونے والے معاہدے پر دستخط کیے تھے تو اس وقت امریکہ کے سیکریٹری دفاع جنرل میٹس سمیت چند دیگر اعلیٰ حکام نے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے مستعفی ہونے کو ترجیح دی تھی۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جوائنٹ چیفس ا?ف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ نے پینٹاگون میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا لفظ استعمال نہیں کریں گے۔دلچسپ امر ہے کہ امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے گزشتہ روز ہی انڈیانا میں سابق امریکی فوجیوں کے لیے منعقدہ ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ افغانستان میں تعینات اپنے فوجیوں کی وطن واپسی کا خواہش مند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کبھی بھی افغانستان میں اپنی فوج کو مستقل رکھنے کا خواہش مند نہیں رہا تھا۔

امریکی سی آئی اے میں بحیثیت ڈائریکٹر فرائض سر انجام دے چکنے والے مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واضح ہدایات ہیں کہ جلد از جلد افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی کو ممکن بنایا جائے۔جنرل ڈنفرڈ نے بات چیت میں اس بات کا عندیہ دیا کہ امن سمجھوتہ جوں کی توں والی صورتحال کو تبدیل کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 18 سال سے جاری خانہ جنگی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے وہ ضروری ہے۔پینٹاگون میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی قسم کا سمجھوتہ شرائط پر مبنی ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ افغانستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دیا جائے۔

جنرل ڈنفرڈ نے ایک سوال کے جواب میں واضح کیا کہ یہ بات قبل از وقت ہوگی کہ افغانستان میں انسداد دہشت گردی کے حوالے سے ہماری موجودگی کس نوعیت کی ہوگی؟ ان کا دو ٹوک مؤقف تھا کہ جب تک اس بات کا احاطہ نہ کر لیا جائے اس وقت تک فوجی انخلا کی بات نہیں کی جاسکتی ہے۔جوائنٹ چیفس ا?ف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت ایک ایسے وقت میں کی ہے کہ جب دوحہ میں جاری امن معاہدے پر دستخط زیادہ دور کی بات نہیں رہ گئی تھی لیکن اب ملین ڈالرز کا یہ سوال پیدا ہو گیا ہے کہ کیا واقعی دستخط ہو جائیں گے؟ کیونکہ مبصرین کے مطابق حالات سے ایسا لگ رہا ہے کہ افغانستان کے حوالے سے امریکہ کا پینٹاگون اور امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ایک پیج پر نہیں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…