دمشق(این این آئی)شام کے صدر بشارالاسد کی خاتون مشیرہ برائے اطلاعات بثنیہ شعبان گذشتہ روز اچانک ادلب کے جنوبی علاقے خان شیخون پہنچ گئیں۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے شامی صدر کی مشیرہ کو فوجیوں نے اپنے گھیرے میں لے رکھا تھا۔خیال رہے کہ خان شیخون پر مسلسل چار ماہ کی وحشیانہ بمباری کے بعد شامی فوج نے حال ہی میں اپنا کنٹرول قائم کیا تھا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق شامی رجیم کی جانب سے بثنیہ شعبان کے دورہ خان شیخون کی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہیں۔ اس موقع پر بثنیہ کو شامی فوج کے افسران کے مصافحہ کرتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔دو روز قبل بثنیہ شعبان نے ایک ٹی وی انٹرویو میں ترکی کی ایک چیک پوسٹ پرحملے کی دھمکی دی تھی۔ انہوں نے کہا تھاکہ ترک فوجیوں کی ایک چوکی کا محاصرہ کرلیا گیا ہے۔ جلد ہی اس چوکی کو ختم کردیا جائے گا۔ خیال رہے کہ ستمبر2018ء کو سیف زون کے معاہدے کے تحت شام کے اندر مختلف مقامات پرچوکیاں قائم کی تھیں۔شام کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق وزارت ٹرانسپورٹ جلد ہی دمشق۔ حلب شاہراہ کی مرمت کا کام شروع کرے گی۔ سڑک کی تعمیر ومرمت کا کام حماء کے شمال میں صوران سے ہوگا اور اسے جنوبی ادلب میں خان شیخون تک مکمل کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ شامی فوج 120 دن سے روسی فوج کی معاونت سے مسلسل جاری حملوں کے ذریعے مصروف تجارتی شاہرائوںایم 4 اور ایم 5 کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے۔ یہ دونوں سڑکیں سیف زون کا حصہ ہیں جس پر گذشتہ برس ترکی اور روس سے سوچی میں اتفاق کیا تھا۔