واشنگٹن(این این آئی)امریکی وزارت دفاع (پینٹاگان) کے ذمے داران نے بتایا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی پانچ کشتیوں نے آبنائے ہرمز میں ایک برطانوی تیل بردار جہاز کے قریب آ کر مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ٹھکانے کے قریب ایرانی پانی میں رک جائے۔ تاہم برطانوی فریگریٹ کی وارننگ کے بعد مذکورہ ایرانی کشتیاں واپس چلی گئیں۔برطانوی وزارت دفاع کی جانب سے واقعے پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ذمے داران نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ واقعہ اْس وقت پیش آیا جب برطانوی تیل بردار جہاز آبنائے ہرمز کے شمالی داخلی راستے کے نزدیک تھا۔
برطانوی رائل نیوی کی فریگریٹ کے ایک ذمے دار کے مطابق فریگریٹ نے اپنی توپوں کا رخ ایرانی کشتیوں کی جانب کر لیا اور انہیں وائر لیس کے ذریعے وارننگ دی کہ وہ اس مقام سے منتشر ہو جائیں۔ایک اور ذمے دار نے بتایا کہ یہ تیل بردار جہاز کے گزرنے میں رکاوٹ ڈالنےکیلئے ہراس کی کوشش تھی۔یہ پیش رفت اْس واقعے کے ایک ہفتے بعد سامنے آئی جب برطانوی رائل نیوی کے میرینز نے جبل الطارق کے ساحل کے مقابل ایک ایرانی تیل بردار جہاز (گریس 1) کو تحویل میں لے لیا تھا۔ اس جہاز پر شک تھا کہ وہ خام تیل شام منتقل کر کے یورپی یونین کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔