طرابلس (این این آئی)مشرقی لیبیا میں جنرل خلیفہ حفتر کی وفادار فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مغربی شہر ترھونہ میں مختلف اہداف پر بمباری کرنے والا میگ 23 جنگی طیارہ مار گرایا۔ فوج کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ مصرات کے ملٹری کالج کے ہوائی اڈے سے اڑا اور اس نے ترھونہ کے مقام پر بمباری کی کوشش کی-فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا کہ فضائی دفاع نے
کارروائی کر کے طرابلس میں قومی وفاق حکومت کی حامی ملیشیا کا جنگی طیارہ مار گرایا۔قبل ازیں لیبیا کی فوج نے معیتیقہ ہوائی اڈے پر قومی وفاق حکومت کی طرف سے قائم کردہ ڈرن طیاروں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر پر بمباری کرکے اسے تباہ کر دیا تھا۔لیبی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے نیوز کانفرنس کو بتایا ’’کہ معیتیقہ ہوائی اڈے کے اندر قائم ڈرون ریمورٹ کنٹرول مرکز تباہ کر دیا گیا ہے۔ادھر معیتیقہ ہوائی اڈے کے حکام نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک بیان پوسٹ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دارالحکومت طرابلس میں بمباری کے واقعے کے بعد ہوائی اڈے پر پروازوں کی آمد ورفت روک دی ہے۔معیتیقہ ہوائی اڈے کو پہلے ہی بین الاقوامی پروازوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا تاہم اندرون ملک پروازوں کے ساتھ ترکی، اردن اور تیونس کے لیے اس ہوائی اڈے سے پروازیں جاری رہی ہیں۔لیبی فوج نے جب سے طرابلس کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے فوجی آپریشن کا آغاز کیا ہے معیتیقہ ہوائی اڈے پر فلائٹ آپریشن متعدد بار تعطل کا شکار ہوا ہے۔ ہوائی اڈے پر جنرل خلیفہ حفتر کی زیر کمان فوج بھی بمباری کرتی رہی ہے۔