مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی )اسرائیلی پولیس نے فلسطین کے وزیر برائے القدس امور فادی الحدامی کو چند گھنٹے تک زیر حراست رکھنے کے بعد رہا کردیا ہے۔پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انھیں شہر میں اسرائیلی قانون کے منافی سرگرمیاں منظم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھاجبکہ ان کے وکیل نے بتایا ہے کہ پولیس نے ان سے ان سرگرمیوں پر پوچھ تاچھ کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق
اسرائیلی پولیس کے ایک ترجمان نے کہاکہ فادی الحدامی کو مشرقی القدس ( یروشلیم ) میں واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ترجمان نے ان پر الزام عاید کیا کہ وہ یروشلیم میں غیر متعیّنہ سرگرمیوں میں ملوّث رہے ہیں۔دوسری جانب ان کے وکیل مہند جبارہ نے کہا کہ ان کے موکل کی گرفتاری ان کی حالیہ سرگرمیوں کے الزام میں عمل میں آئی تھی۔انھوں نے حال ہی میں چلّی کے صدر کے ہمراہ مقبوضہ بیت المقدس میں واقع مسجد الاقصیٰ کا دورہ کیا تھا۔جبارہ کے مطابق حدامی کو بعد از دوپہر اسرائیلی پولیس نے رہا کردیا تھا۔وہ گذشتہ منگل کے روز چلی کے صدر سیبسٹیئن پنیرا کے ہمراہ مسجد الاقصیٰ میں دیکھے گئے تھے۔اس پر اسرائیل آگ بگولا ہوگیا اور اس نے الزام عاید کیا کہ یہ دورہ سنتیاگو حکومت کے ساتھ سربراہ ریاست کے دورے کے لیے طے شدہ مفاہمت کی خلاف ورزی تھا۔اس کے علاوہ یہ قواعد وضوابط کی بھی خلاف ورزی تھا۔چلّی نے بعد میں وضاحت کی ہے کہ صدر پنیرا نے فلسطینی وزیر حدامی کے ساتھ ذاتی حیثیت میں یہ دورہ کیا تھا اور یہ سرکاری پروٹوکول کا حصہ نہیں تھا۔