واشنگٹن برلن، نیدر لینڈز،سڈنی(آن لائن) امریکہ سمیت مختلف ممالک کی ہوائی کمپنیوں نے مشرق وسطیٰ میں ایران اور امریکا کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے تناظر میں آبنائے ہرمز کی فضائی گزر گاہ کا استعمال بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب اس فضائی راستے کی جگہ پر مختلف پروازوں کے لیے متبادل فضائی گزر گاہوں کو اپنایا جائے گا۔ جن ہوائی کمپنیوں نے یہ فیصلہ کیا ہے،
اْن میں جرمن لفتھانزا، برٹش ایئر ویز، ڈچ کے ایل ایم، آسٹریلوی قنطاس خاص طور پر نمایاں ہیں۔ ڈچ ائیر لائن کے ایل ایم نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ ایران کی جانب سے سٹرٹیجک خطے میں امریکی ڈرون کو مار گرانے کے بعد اس نے آبنائے ہرمز کے اوپر سے اپنی پروازیں معطل کردی ہیں۔اس نے ایک بیان میں کہا کہ کے ایل ایم کیلئے حفاظت اولین ترجیح ہے۔ہم تمام پیش رفتوں پر قریبی نظررکھتے ہیں جن کا 24/ فضائی حفاظت سے تعلق ہوسکتاہے اور ہم اس انداز سے آپریشن کا انتظام کرتے ہیں کہ پروازوں کی حفاظت کی ضمانت د ی جائے۔ہوائی کمپنیوں نے یہ فیصلہ امریکی فیڈرل ایوی ایشن اینڈمنسٹریشن کی جانب سے خلیج فارس اور خلیج عمان میں عسکری سرگرمیوں کے تناظر میں جاری شدہ انتباہ کے تناظر میں کیا ہے۔دریں اثناء واشنگٹن نے بھی امریکی سویلین پروازوں کو مزید احکامات ملنے تک خلیج اور خلیج اومان میں ایران کے زیر کنٹرول فضائی حدود سے گزرنے سے منع کردیا ہے۔ امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں خطے میں فوجی سرگرمیوں اور سیاسی کشیدگی میں اضافے کے پیش نظر عائد کی گئی ہیں جس سے امریکی سول ایوی ایشن آپریشنز کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ ایوی ایشن ریگولیٹر کے مطابق ایرانی زمین سے فضاء تک مار کرنے والے میزائل کی مدد سے امریکی ڈرون کو مار گرائے جانے کی وجہ سے امریکی ہوابازی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔