کابل(این این آئی)افغان طالبان کے امیر مولوی ہبت اللہ اخندزادہ نے عیدالفطر کی مبارکبادپیش کرتے ہوئے امریکا کو دعوت دی ہے کہ عقل مندی اور افہام و تفہیم کا راستہ اپنایا جائے،مذاکراتی سلسلے میں مخلصانہ طور پر سرگرمی دکھائی جائے، اس حوالے سے امارت اسلامیہ جس معقول لائحہ عمل کو پیش کر رہی ہے، اسے تسلیم کیا جائے۔ امارت اسلامیہ ایک ایسا خودمختار اور خوشیاں فراہم کرنے والا نظام نافذ کرنے والی ہے، جس میں افغانستان کی تمام اقوام شامل ہوں گی۔
امارت اسلامیہ افغان انتظامیہ کے فوجی اور سول سمیت تمام حکام کو پیغام دیتی ہے کہ آپ لوگ اسی ملک باشندے اور یہاں کے رہنے والے ہیں۔ آپ ہی کے آباء و اجداد نے اسلام کے تحفظ کی خاطر قربانیاں دی ہیں۔ آپ لوگوں کے لیے کسی بھی طور یہ ہرگز جائز نہیں ہے کہ آپ اپنے مجاہد عوام کے خلاف استعماری فوج کی ماتحتی میں جنگ کریں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں افغان طالبان کے امیر مولوی ہبت اللہ اخندزادہ نے کہاکہ ماسکو میں افغانستان کے ہمسائیہ ممالک سمیت 12 ممالک کی پہلی کانفرنس، امارت اسلامیہ کے سیاسی نمائندوں سے دنیا کے رابطے، اعلی سیاسی حکام کی سرکاری ملاقاتیں اور بین الافغانی افہام و تفہیم کی تقریبات اور رابطے اس بات کا واضح ثبوت ہیں۔ کابل انتظامیہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ امارت اسلامیہ اور افغان سیاست دانوں کے باہم افہام و تفہیم میں رکاوٹ کھڑی کرے۔ دوسری طرف امارت اسلامیہ افغان انتظامیہ کی بے فائدہ جہدوجد اور بین الافغانی افہام وتفہیم کے خلاف سیاسی مزاحمت کو قابلِ توجہ نہیں سمجھتی۔ اب وقت آ پہنچا ہے کہ تمام اہل وطن ایک ہی آواز میں جارحیت کے خاتمے، اسلامی نظام کے قیام اور ملی اتحاد کی صدا بلند کریں۔ امارت اسلامیہ کی جدوجہد کا مقصد صرف اور صرف اقتدار کا حصول نہیں ہے۔ ہمیں یقین ہے تمام افغان ملت حقیقی طور پر امارت اسلامیہ کے نافذ کیے جانے والے اسلامی نظام میں شامل ہو گی۔