کرائسٹ چرچ (این این آئی)نیوزی لینڈ کی حکومت نے 15مارچ کے سانحہ کرائسٹ چرچ میں مسجد النور میں دہشتگردی کے واقعات میں شہید و زخمی افراد کے قریبی عزیز و اقارب کو مستقل شہریت دینے کا اعلان کیا ہے، دوسری جانب نیوزی لینڈ میں پاکستانی کمیونٹی اور نیوزی لینڈ کے شہریوں نے حکومت کی جانب سے فیصلے کو خوش آئندہ قرار دیا ہے،
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ حکومت نے کرائسٹ چرچ میں پندرہ مارچ کو مساجد میں دہشتگردی کے واقعات میں شہید و زخمی افراد کے قریبی عزیز واقارب کو مستقل شہریت دینے کا اعلان کیا ہے اس سلسلے میں نیوزی لینڈ حکومت نے امیگریشن آفس میں سپیشل سیکشن بھی قائم کردیا ، نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے کہا گیاکہ شہید و زخمی ہونے والے افراد کے والدین ، بہن بھائی یا متاثرین کے زیر کفالت افراد کو مستقل شہریت دی جائیگی ، متاثرین ا س حوالے سے امیگریشن آفس میں سپیشل سیکشن میںضروری کاغذات جمع کروا سکتے ہیں ۔حکومتی ذرائع کے مطابق متاثرین سے کسی قسم کی کوئی فیس نہیں لی جائیگی اور تمام طریقہ کارکو تیزی کے ساتھ مکمل کیا جائیگا ۔دوسری جانب نیوزی لینڈ میں پاکستانی کمیونٹی اور نیوزی لینڈ کے شہریوں نے حکومت کی جانب سے فیصلے کو خوش آئندہ قرار دیا ہے ۔یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں پندرہ مارچ کو دو مساجد پر دہشتگرد حملوں کے نتیجے میں نو پاکستانیوں سمیت پچاس افراد شہید ہوگئے تھے ۔