جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

طالبان کا افغان نائب صدر عبدالرشید دوستم پرقاتلانہ حملہ، 4 محافظ مارےگئے ،6 افراد زخمی

datetime 31  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل (اے این این ) افغانستان کے نائب صدر عبدالرشید دوستم خود ساختہ جلاوطنی سے واپسی کے بعد دوسرے قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے جبکہ ان کا ایک محافظ جاں بحق ہوگیا۔عبدالرشید دوستم کی جماعت ‘جنبش ملی پارٹی’ کے ترجمان بشیر احمد تیانجی کا کہنا تھا کہ دوستم کے قافلے پر قاتلانہ حملہ صوبہ بلخ کے شہر مزار شریف سے جوزجان صوبے جاتے ہوئے راستے میں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ عبدالرشید دوستم حملے سے باخبر تھے، جبکہ اس حملے میں دو محافظ زخمی بھی ہوئے ہیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے قاتلانہ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جو دوستم کی 8 ماہ قبل ترکی سے وطن واپسی کے بعد دوسرا حملہ ہے۔خیال رہے کہ عبدالرشید دوستم پر پہلا قاتلانہ حملہ کابل ایئرپورٹ میں ہوا تھا جہاں وہ طویل خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے افغانستان پہنچے تھے تاہم وہ محفوظ رہے تھے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر میں اپنے بیان میں کہا کہ حملے میں 4 محافظوں کو مارا گیا اور 6 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔یاد رہے کہ عبدالرشید دوستم پر گزشتہ قاتلانہ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم ‘داعش’ نے قبول کی تھی، دوستم پر افغانستان میں اپنے سیاسی مخالفین پر ظلم و بربریت کا مظاہرہ کرنے کا الزام ہے۔عبدالرشید دوستم جلاوطنی کے دوران ترکی میں تقریبا ایک برس تک مقیم رہے جبکہ امریکا سمیت افغانستان کو امداد دینے والی مغربی طاقتوں کی جانب سے ان پر شدید دباو تھا۔جنبش پارٹی اپنے قائد کی واپسی کے بعد افغانستان کے سیاسی عمل میں سرگرم ہے جس کو افغانستان کے ہزارہ قبیلے کے اکثریت کی حمایت حاصل ہے اور دوستم خود ملک کی بڑی سیاسی شخصیت تصور ہوتے ہیں۔

عبدالرشید دوستم افغانستان کے صدارتی انتخاب میں افغان چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ کی الیکشن ٹیم کا حصہ ہیں جو 28 ستمبر کو شیڈول انتخاب کے لیے میدان میں موجود کئی امیدواروں میں شامل ہیں۔افغانستان کے کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں 22 جولائی 2018 کو دھماکے میں کم ازکم 14 افراد جاں بحق اور 60 افراد زخمی ہوگئے تھے جہاں نائب صدر عبدالرشید دوستم کے استقبال کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے حملے کو خودکش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ خودکش حملہ آور پیدل تھا جبکہ متاثرین میں عام شہریوں کے علاوہ بچے اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل تھے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…