جدہ(اے این این)رمضان کامہینہ زیادہ دور نہیں ہے۔ اس مہینے کی فیوض وبرکات سمیٹنے کے لیے تمام امتِ مسلمہ اس مہینے کی آمد کا بے چینی سے انتظار کرتی ہے۔ یہ مہینہ جہاں ڈھیروں ڈھیر نیکیاں اور ثواب کمانے کا مہینہ ہے، وہاں لغزشوں اور گناہوں کی معافی کا مہینہ بھی ہے۔پرانے دور میں رمضان کے ہلال کی خوشی دیدنی ہوتی تھی۔
ہر کوئی مغرب کے بعد کھلے آسمان تلے رمضان المبارک کے چاند کا دیدار کرنے باہر نکل آتا تھا۔تاہم اب وقت بدل گیا ہے، سائنس نے اس قدر ترقی کر لی ہے کہ کئی ماہ پہلے چاند کی رویت کے حوالے سے مطلع کر دیا جاتا ہے۔ سعودی مملکت میں واقع اسلامی رصد گاہ اور فلکیات کے عالمی مرکز کے ممبر سامی عبید الحربی نے مقامی اخبار مدینہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بار رمضان المبارک کا آغاز 6 مئی 2019 بروز سوموار ہونے جا رہا ہے۔تاہم رمضان کے آغاز اور اختتام کا فیصلہ شرعی رویت سے ہی کیا جائے گا۔عبید الحربی نے دعویٰ کیا کہ رمضان کا چاند 5 مئی 2019 کو رات ایک بج کر 45 منٹ پر پیدا ہو گا۔ جو کہ شعبان کی 29 تاریخ ہو گی، اس بار شعبان 30 دِن کا ہو گا۔ اتوار 30 شعبان کی شام کو سورج کے غروب ہونے کے بعد چاند نظر آنے کا امکان ہے۔ الحربی کے مطابق اس بار مملکت میں سب سے لمبا روزہ طریف کمشنری میں ہو گا جس کا دورانیہ ساڑھے 13 گھنٹے ہو گا، رمضان کے اواخر میں یہ دورانیہ 14 گھنٹے 6 منٹ پر پہنچ جائے گا۔ جبکہ مملکت میں سب سے چھوٹا روزہ جازان میں ہو گا، جہاں کے باشندے آغاز میں 12 گھنٹے 50 منٹ کا روزہ رکھیں گے، یہاں طویل ترین روزہ 13 گھنٹے 7 منٹ کا ہو جائے گا۔