واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانیوں سے اتنے خوفزدہ ہیں کہ گزشتہ روز وہ امریکی ریاست ٹیکساس میں جنوبی بارڈر کا دورہ کر رہے تھے جہاں پر بارڈر سکیورٹی کا ایک افسر انہیں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے غیرملکیوں کے بارے میں بریف کر رہا تھا کہ
اسی دوران صدر ٹرمپ نے اس کی بات کاٹتے ہوئے ایسا سوال پوچھ لیا کہ اس سے آپ کو امریکی صدر کی پاکستان بارے سوچ کا پتہ چل جائے گا، ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ سکیورٹی افسر نے امریکی صدر کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے 41 مختلف ممالک سے 133 افراد غیر قانونی طور پر بارڈر عبور کرکے امریکہ میں داخل ہوتے ہوئے پکڑے گئے۔ اس موقع پر صدر نے اس کی بات کاٹتے ہوئے اچانک پوچھا کہ ان میں پاکستانی کتنے تھے؟ جس کے جواب میں اس افسر نے کہا کہ دو پاکستانی پکڑے گئے ہیں، افسر نے بتایا کہ انہیں گزشتہ روز ہی بارڈر کراس کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے، صدر ٹرمپ کو مطمئن کرنے کے بعد افسر نے مزید ممالک کے نام بھی بتائے اور کہا کہ ان ممالک میں بھارت اور رومانیہ بھی شامل ہیں لیکن اس موقع پر امریکی صدر نے کسی رومانیہ کے شہری یا بھارتی شہری کے بارے میں نہیں پوچھا کہ وہ کتنے تھے، شاید ان کے اعصاب پر صرف پاکستان ہی سوار ہے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانیوں سے اتنے خوفزدہ ہیں کہ گزشتہ روز وہ امریکی ریاست ٹیکساس میں جنوبی بارڈر کا دورہ کر رہے تھے جہاں پر بارڈر سکیورٹی کا ایک افسر انہیں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے غیرملکیوں کے بارے میں بریف کر رہا تھا کہ اسی دوران صدر ٹرمپ نے اس کی بات کاٹتے ہوئے اچانک پوچھا کہ ان میں پاکستانی کتنے تھے