انقرہ، ریاض( آن لائن )سعودی صحافی جمال خاشقجی کی لاش کے ٹکڑے بیگ میں لے جانے کی ایک نئی ویڈیو فوٹیج منظر عام پر آگئی ہے، یہ انکشاف ترک نشریاتی ادارے نے کیا ہے۔ ترک ٹی وی چینل پر دکھائی گئی ویڈیو میں 3 آدمیوں کو استنبول میں مقیم سعودی قونصل جنرل کے گھر 5 سوٹ کیس اور سیاہ رنگ کے 2 بڑے بیگ لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔سعودی قونصل جنرل کی رہائش گاہ استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے سے بہت قریب ہے۔
اے ایچ بی آر کے مطابق ترک ذرائع نے بتایا کہ ان سوٹ کیس اور بیگ میں جمال خاشقجی کے لاش کے ٹکڑے تھے۔ترک نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ ان بیگز اور سوٹ کیسز کو ایک منی بس کے ذریعے قونصل خانے سے قونصل جنرل کی رہائش گاہ کے گیراج لیجایا گیا تھا جس کے بعد ان 3 افراد کو بیگ اندر لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔سعودی شاہی خاندان اور ولی عہد محمد بن سلمان کے اقدامات کے سخت ناقد سمجھے جانے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ ایک برس سے امریکا میں مقیم تھے۔2 اکتوبر 2018 کو سعودی صحافی جمال خاشقجی اس وقت عالمی میڈیا کی شہ سرخیوں میں نظر آئے جب وہ ترکی کے شہر استنبول میں قائم سعودی عرب کے قونصل خانے میں داخل تو ہوئے لیکن واپس نہیں آئے، بعد ازاں ان کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ انہیں قونصل خانے میں ہی قتل کر دیا گیا۔صحافی کی گمشدگی پر ترک حکومت نے فوری ردعمل دیتے ہوئے استنبول میں تعینات سعودی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کا خدشہ پیدا ہوا۔تاہم ترک حکام نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ان کا ماننا ہے کہ سعودی صحافی اور سعودی ریاست پر تنقید کرنے والے جمال خاشقجی کو قونصل خانے کے اندر قتل کیا گیا۔سعودی سفیر نے صحافی کے لاپتہ ہونے کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے تفتیش میں مکمل تعاون کی پیش کش کی تھی۔
سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے پر امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے براہِ راست ملاقات بھی کی تھی۔17 اکتوبر کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لاگارڈے نے معروف صحافی کی مبینہ گمشدگی کے بعد مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا تھا اور سعودی عرب میں سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت ملتوی کردی تھی۔