انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک)ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل سے متعلق ریکارڈنگز باعث تکلیف اور بیزار کن ہیں، جو خود سعودی انٹیلیجنس کے ایک افسر کے لیے بھی بہت بڑا دھچکا تھیں۔ترک میڈیا نے بتایا صدر ایردوآن کے بقول انقرہ حکومت نے جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل سے متعلق جو ریکارڈنگز ترکی کے اتحادی چند مغربی ممالک کو فراہم کی ہیں۔
وہ قابل نفرت، انتہائی حد تک بیزار کن اور تکلیف میں مبتلا کر دینے والی ہیں۔صدر ایردوآن نے کہاکہ (جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق) یہ ریکارڈنگز اتنی بیزار کن اور تکلیف میں مبتلا کر دینے والی ہیں کہ جب سعودی انٹیلیجنس کے ایک افسر نے انہیں سنا، تو وہ بھی شدید دھچکے کا شکار ہو گیا اور اس نے کہا، جس کسی نے بھی یہ کام کیا ہے، اس نے ہیروئن کا نشہ کیا ہو گا۔ ایسا صرف ہیروئن کا نشہ کرنے والا کوئی شخص ہی کر سکتا ہے۔رجب طیب ایردوآن نے مزید کہاکہ جو کوئی بھی ہم سے یہ ریکارڈنگز حاصل کرنا چاہتا تھا، ہم نے یہ اسے سنائی ہیں۔ ترک انٹیلیجنس کے پاس چھپانے کے لیے کچھ بھی نہیں۔ جس جس نے بھی ہم سے درخواست کی، ہم نے یہ ریکارڈنگز سب کو سنائیں۔ سعودی، امریکی، فرانسیسی، جرمن، برطانوی اور کینیڈین حکام کو بھی۔جمال خاشقجی کے قتل کے بارے میں ترک صدر نے ایک بار پھر کہا کہ اس قتل کا حکم سعودی عرب کے شاہ سلمان کی طرف سے آ ہی نہیں سکتا تھا، جن کا خود ایردوآن لامحدود احترام کرتے ہیں۔ لیکن یہ بات واضح ہے کہ اس قتل کا حکم اعلیٰ ترین سعودی حکام کی طرف سے دیا گیا تھا۔صدر ایردوآن نے مزید کہاکہ سعودی ولی عہد کہتے ہیں کہ وہ اس معاملے کی وضاحت کریں گے اور جو کچھ بھی ضروری ہوا، وہ کریں گے۔ ہم (ترکی) ابھی تک بڑے صبر سے (اس وضاحت کا) انتظار کر رہے ہیں۔