تہران(این این آئی)ایرانی عہدیداروں نے کہاہے کہ انہوں نے 5 نومبر سے لاگو ہونے والی امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کی پہلے سے تیاری کر رکھی تھی ۔ سوائے نمبر گیم کے ان پابندیوں سے اور کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکومتی ذمہ داروں نے دعویٰ کیا کہ وہ امریکی پابندیوں کا بھرپور مقابلہ کریں گے اور انہیں ناکام کر کے دکھائیں گے۔ واضح رہے کہ چونکہ ایران پر اقتصادی پابندیوں کا یہ پہلا موقع نہیں۔ 5 نومبر کی پابندیوں سے قبل 2012ء
اور 2013ء کے دوران بھی ایران کڑی اقتصادی پابندیوں سے گذر چکا ہے۔ سنہ 2012ء میں عاید کی گئی پابندیوں کے نتائج کے اعدادو شمار واضح کرتے ہیں کہ پابندیوں کے باعث ایران سخت مشکل میں پھنس گیا تھا جس کے بعد اس نے پابندیوں کے بوجھ سے نکلنے کے لیے جوہری سمجھوتے پر عالمی طاقتوں سے بات چیت شروع کی۔ 2012ء سے قبل ایران کی اقتصادی شرح نمو سالانہ 5 فی صد تھی مگر اس سے قبل یہ شرح 7 فی صد اور نو9 فی صدر بتائی جا رہی تھی۔