تہران (انٹرنیشنل ڈیسک)ایران کی ایک انقلاب عدالت نے فساد فی الارض کے الزام میں تین کاروباری شخصیات کو سزائے موت بدعنوانی کے الزام میں 32 کو 10 سے 20 سال تک قید کی سزائیں سنادیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی جوڈیشل کونسل کے ترجمان غلام حسین محسنی ایجی نے کہا کہ انقاب عدالت کی طرف سے ملزمان کو دی گئی سزاؤں کی توثیق کے لیے کیسزسپریم کورٹ کو ارسال کیے گئے ۔خیال رہے کہ ایران میں
اقتصادی عدالتیں سپریم لیڈر کی اجازت سے جوڈیشل کونسل کے چیئرمین کی طرف سے بنائی گئیں۔ یہ عدالتیں دو ماہ قبل ایرانی کرنسی کی اچانک گراوٹ کے بعد بنا گئی تھیں۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایران میں ملزمان کو اندھا دھند پھانسی اور قید کی سزاؤں پر ایرانی رجیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔حال ہی میں ایرانی پراسیکیوٹر جنرل عباس جعفر دولت آبادی نے کہا تھا کہ کرنسی کے ساتھ اتارچڑھاؤ کے الزام میں 53 افراد کو حراست میں لیا تھا۔