انڈونیشیا میں زلزلے کے بعد سونامی نے تباہی مچا دی،کم از کم 48 افراد ہلاک،جانتے ہیں انڈونیشیا میں آخراتنے زلزلے کیوں آتے ہیں؟

29  ستمبر‬‮  2018

جکارتہ(سی پی پی)انڈونیشیا کے سولاویسی جزیرے میں طاقتور زلزلے کے بعد سونامی کے نتیجے میں کم از کم 48 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ۔ گزشتہ روزآنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر سات اعشاریہ پانچ ریکارڈ کی گئی اور زلزلے کے نتیجے میں آنے والی سونامی کی دو میٹر لہروں نے ساحلی شہر پالو میں تباہی مچا دی۔

سماجی رابطوں پر شیئر کی جانے والی ایک ویڈیو میں سونامی کی لہریں شہر میں داخل ہونے کے بعد لوگوں کو افراتفری میں بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ایک مسجد سمیت متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔انڈونیشیا کے امددای ادارے کے سربراہ محمد سائروگی نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ وہاں بہت ساری لاشیں پڑی ہیں لیکن ہلاکتوں کی صحیح تعداد کے بارے میں ابھی نہیں جانتے ہیں۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ہلاکتیں زلزلے کے نتیجے میں ہوئیں یا اس کے بعد آنے والی سونامی کی وجہ سے ہوئیں۔علاقے میں امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں تاہم ایک وزیر کے مطابق علاقے میں مواصلات کا نظام متاثر ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔پالو شہر کے ہسپتال کو بھی زلزلے سے نقصان پہنچا ہے،انھوں نے کہا کہ شہر میں واقع رن وے کو بھی نقصان پہنچا ہے لیکن امید ہے کہ وہاں ہیلی کاپٹر لینڈ کر سکیں گے۔امریکی جیولاجیکل سروے کے مطابق زلزلہ جمعے کی شام چھ بجے آیا اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔زلزلے کے نتیجے میں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی لیکن اسے ایک گھنٹے بعد ہی واپس لے لیا گیا۔انڈونیشیا کی میٹرولوجیکل اینڈ جیو فزکس کے سربراہ کے مطابق اس وقت صورتحال کافی ابتر ہے۔ لوگ افراتفری میں بھاگ رہے ہیں جبکہ عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں۔ ایک بحری جہاز بھی سونامی کے نتیجے میں بہہ کر ساحل پر آ گیا ہے۔

خیال رہے کہ انڈونیشیا میں 2004 میں آنے والی تباہ کن سونامی کے نتیجے میں ایک لاکھ 20 ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ سونامی سے دیگر ممالک بھی متاثر ہوئے تھے جن میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد دو لاکھ 26 ہزار سے زیادہ تھی۔انڈونیشیا میں زلزلے کا زیادہ خطرہ رہتا ہے کیونکہ یہ ملک ‘رنگ آف فائر’ یعنی مسلسل زلزلے اور آتش فشاں کے دھماکوں کے علاقے میں آباد ہے۔ اس قطار میں پیسفک سمندر کا تقریباً مکمل حصہ شامل ہے۔دنیا کے نصف سے زیادہ زمین کے باہر فعال آتش فشاں اسی رنگ آف فائر کا حصہ ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ انڈونیشیا میں سیاحوں میں مقبول جزیرے لومبوک میں متعدد بار زلزلہ آیا تھا جس میں پانچ اگست کو آنے والے زلزے میں 460 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

موضوعات:



کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…