جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

شام کی تعمیر نو میں نصف سے زاید عرصہ لگ سکتا ہے :اقوام متحدہ

datetime 20  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(انٹرنیشنل ڈیسک)اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ شام میں 2011ء کے بعد سے جاری جنگ کے دوران اتنی زیادہ تباہی ہوچکی ہے کہ اس کی تعمیر نو میں اب نصف صدی سے زاید کا عرصہ لگ سکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے مشیر برائے انسداد اجتماعی قتل عام ادما بینگ نے نیویارک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ عالمی برادری کو شام کی تعمیر نو کے لیے بہت کچھ کرنا ہوگا۔ انہوں نے الزام عاید کیا کہ اسد رجیم کی فوج اور اس کی معاون ملیشیائیں دہشت گردی کے خلاف جنگ کی آڑمیں اپنے ہی عوام کا قتل عام کررہی ہیں۔یو این عہدیدار نے شام کے مختلف دھڑوں پر زور دیا کہ وہ نسلی اور مذہبی بنیادوں پر نہیں بلکہ شام کے شہری ہونے پر قومیت کی بنیاد پر متحد ہوں اور مصالحتی کوششیں آگے بڑھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مناسب نہیں شامی عوام خود کو شیعہ، سنی، علوی یا کسی دوسری تفریق کی بنیاد پر تقسیم کریں بلکہ وہ شامی شہری ہونے کا ثبوت دیں اور دیگر تمام امتیازات کوختم کردیں۔اقوام متحدہ کے عہدیدار نے ایک سوال کے جواب میں ادلب میں روس اور ترکی کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ ادلب میں خون خرابے سے بچنے کی کوششوں کا احترام کیا جائے گا اور تمام دھڑے اس کی حمایت کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…