باپ کی لاش کے ساتھ کھڑے بچے کی دل سوز تصویر پر تیس لاکھ روپے کے عطیات جمع،ہلاکت کس طرح ہوئی؟ افسوسناک انکشافات

18  ستمبر‬‮  2018

لندن (أآن لائن) بھارت میں سوشل میڈیا پر ایک بچے کی اپنے باپ کی لاش کے ساتھ کھڑے روتے ہوئے دل سوز تصویر سامنے آنے کے بعد صارفین نے تیس لاکھ روپے چندہ جمع کر کے اس کے خاندان کو بھیج دیا ہے۔یہ تصویر ٹوئٹر پر 7000 مرتبہ شیئر کی گئی ہے۔27 سالہ انیل انڈیا میں دارالحکومت نئی دہلی میں گٹر صاف کرنے کا کام کرتے تھے۔ کام کے دوران جب انھیں گٹر میں اتارنے والی رسی ٹوٹی تو وہ گر کر ہلاک ہوگئے۔ کچھ اندازوں کے مطابق انڈیا میں ہر سال گٹر صاف کرنے والے

سو سوریج ورکر ایسے ہی واقعات میں مارے جاتے ہیں۔ورکروں کی نمائندہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ انھیں مناسب حفاظتی سامان مہیا نہیں کیا جاتا۔ بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے رپورٹر نے پیر کے روز یہ تصویر شیئر کی تھی۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ منظر دیکھ کر ان کا دل دہل کر رہ گیا تھا۔ وہ کہتے ہیں ’میں ایک کرائم رپورٹر ہوں اور میں نے دنیا میں بہت اندوہناک واقعات دیکھے ہیں مگر یہ ایک ایسی چیز تھی جو میں نے کبھی نہیں دیکھی تھی۔‘انھوں نے بتایا کہ یہ تصویر انھوں نے انیل کی آخری رسومات سے چند لمحے قبل بنائی تھی۔ ’میں صرف گٹر صاف کرنے والوں کی ہلاکتوں کی طرف توجہ دلانا چاہتا تھا۔ یہ تصویر اس خاندان کی کہانی بیان کرتی تھی۔‘شیو سنی نے بتایا کہ یہ خاندان آخری رسومات کے اخراجات بھی نہیں اٹھا سکتا تھا اور اس کی مدد ان کے محلے کے لوگوں کی تھی۔ محلے والوں نے شیو سنی کو بتایا کہ انیل کا چار ماہ کا بیٹا ایک ہفتے پہلے ہی نمونیہ سے مر گیا تھا کیونکہ انیل اس کی دوا نہیں خرید سکتے تھے۔انیل کے سوگوران میں دو بیٹیاں بھی شامل ہیں جن کی عمریں 7 اور 3 ہیں۔سنی کی ٹوئٹ پر اودے فاؤنڈیشن کی نظر پڑی جس نے کیٹو نامی ایپ کی مدد سے چندہ جمع کیا۔ سنی کہتے ہیں کہ ’یہ بالکل غیر متوقع تھا۔‘ وہ بتاتے ہیں کہ جہاں بالی وڈ ستاروں نے بھی ان سے رابطہ کیا، وہاں غریب لوگوں نے بھی

دس دس روپے چندہ جمع کرایا۔سوشل میڈیا پر سوالات اور لوگوں کے ہمددرانہ بیانات کی وجہ سے سنی واپس اس خاندان کے پاس گئے۔جب سنی نے انیل کے بیٹے سے بات کی تو اس نے بتایا کہ وہ کبھی کبھی اپنے والد کے ساتھ کام پر جاتا تھا اور اس کا کام ہوتا تھا کہ اپنے باپ کے کپڑے اور جوتے سنبھال کر رکھے۔اس بچے نے کہا کہ میرا باپ کہتا تھا کہ ابھی میرا گٹر میں اترنے کا وقت نہیں آیا ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…