صنعاء(انٹرنیشنل ڈیسک)یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے کہا ہے کہ صدر عبد ربہ منصور ہادی کی قیادت میں حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف فوجی کارروائیاں فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئیں۔انھوں نے حوثی وفد کے جنیوا مذاکرات میں عدم شرکت کے حیلے بہانوں اور جھوٹ کا بھانڈا بھی پھوڑ دیا ہے اور ان کی سفری دستاویزات کی تفصیل اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری کردی ہے۔
میڈیارپورٹس کے طمابق انھو ں نے ٹویٹر پر حوثیوں کے لیے بھیجی گئی پرواز کے اجازت نامے کو شائع کردیا ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے طیارے کو یمن کی سول ایوی ایشن نے صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اڑان بھر کر جنیوا جانے کی اجازت دے دی تھی ۔اس پوسٹ میں پرواز کی تاریخ ، اڑان بھرنے اور اترنے کی جگہ ، روٹ ، سفر کا مقصد ، طیارے کے ماڈل اور اس کے مالک سے متعلق تمام تفصیل درج ہے۔یمنی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ شمالی صوبے صعدہ میں بھی فوج نے عظیم فتوحات حاصل کی ہیں اور وہ حوثیوں کے مضبوط گڑھ مران کے پہاڑی علاقے کے نزدیک پہنچ چکی ہے۔اس کے علاوہ صوبہ تعز میں النہضہ ، حیفان اور القضا کے محاذوں پر فوج نے حوثیوں کے خلاف لڑائی میں پیش قدمی کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا نے صوبہ حجہ میں عبس ، حیران اور مستابہ کے محاذوں پر شکست سے دوچار ہونے کے بعد اب اپنے ریزرو دستوں کو میدان جنگ میں جھونکنا شروع کردیا ہے کیونکہ اب عام لوگ اس کی صفوں میں شامل ہوکر یمنی فوج کے خلاف جنگ سے انکاری ہوتے جارہے ہیں۔اس کے عسکری مضمرات ہوں گے اور یہ اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ اب جنگ خاتمے کے قریب ہے۔