تہران(انٹرنیشنل ڈیسک)ایران میں کرد دکان داروں اور تاجروں نے کرد سیاسی کارکنان کی پھانسیوں اور ہمسایہ ملک عراق میں کردوں کے ٹھکانوں پر میزائل حملوں کے خلاف احتجاج کے طور پر ملک گیر ہڑتال کردی ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران میں گذشتہ ہفتے چھے کرد سیاسی قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا تھا ۔ایرانی فوج نے عراق کے خود مختار علاقے کردستان کے سرحدی علاقے میں کرد جمہوری پارٹی ایران ( کے ڈی پی آئی )کے ہیڈ کوارٹرز پر گذشتہ ہفتے کے روز میزائل داغے تھے جس کے نتیجے میں پندرہ ایرانی کرد ہلاک ہوگئے تھے۔واضح رہے کہ کے ڈی پی آئی ایرانی
کردوں کی سب سے قدیم جماعت ہے اور یہ 1945ء میں قائم کی گئی تھی۔اس نے ایران میں 1979ء میں انقلاب کے بعد قائم ہونے والی خمینی حکومت کے کردوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے ردعمل میں مسلح بغاوت کردی تھی اور صوبہ کردستان کی آزادی کا مطالبہ شروع کر دیا تھا۔ایرانی کرد باغیوں نے بھی ترک کرد باغیوں کی طرح عراق کے شمال میں واقع دشوار گذار پہاڑی علاقوں میں اپنے ٹھکانے بنا رکھے ہیں اور وہ وہاں سے گاہے گاہے ایرانی فورسز پر حملے کرتے رہتے ہیں۔ان ہی حملوں کی روک تھام کے لیے سپاہِ پاسداران انقلاب اور ایرانی فوج نے ان کے ٹھکانوں پر میزائل داغے تھے۔