صنعاء(انٹرنیشنل ڈیسک)یمن میں قانونی حکومت کی عمل داری کی بحالی کے لیے کوشاں عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ ان کے اتحاد نے حوثی باغیوں کے وفد کے جنیوا پہنچنے کے لیے ہر ممکن سہولت اور امداد مہیا کی تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے یہ بات ایک نیوز کانفرنس میں کہی ۔انھوں نے کہا کہ عرب اتحاد نے بین الاقوامی پانیوں میں جہازرانی کو
حوثیوں سے لاحق خطرات سے محفوظ بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرلیے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ حوثیوں نے یمن سے سعودی عر ب کے شہری علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے چھے بیلسٹک میزائل داغے تھے لیکن عرب اتحاد نے انھیں کسی ہدف پر گرنے سے قبل ہی ناکارہ بنا دیا تھا اور ان میں سے بیشتر یمن کی سرزمین ہی پر گرے ہیں۔ انھوں نے جن یمنی علاقوں میں یہ میزائل گرے ہیں، نیوز کانفرنس میں ان کی تصاویر اور نقشے بھی دکھائے اور اس حوالے سے حوثی میڈیا کے پروپیگنڈے کی تردید کی ہے۔کرنل ترکی المالکی نے عرب اتحاد کی معاونت سے یمنی فوج کی حوثیوں کے خلاف زمینی فتوحات کی تازہ تفصیل سے بھی صحافیوں کو آگاہ کیا اور مزید بتایا کہ یمن کے جنوبی ضلع الضالع میں حوثی ملیشیا اور یمنی فوج کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔عرب اتحادی افواج اور یمنی فوج صنعاء اور حدیدہ کے درمیان حوثیوں کی سپلائی لائنوں کو منقطع کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے کھلونا نما بارودی کشتیوں کے ذریعے بین الاقوامی جہاز رانی کو ہدف بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ ہم بین الاقوامی جہاز رانی کو حوثیوں سے درپیش خطرے کے خاتمے کے لیے تمام ممکن اقدامات کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا پر بحران کے سیاسی حل کے لیے عالمی برادری کی جانب سے بھی دباؤ ڈالا جانا چاہیے۔یمن کی الدریہمی نظامت کا تمام اطراف سے محاصرہ کر لیا گیا ہے اور اس علاقے میں حوثیوں کی کمک کے تمام راستے مسدود کردیے گئے ہیں۔کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ عرب اتحاد نے یمن میں عالمی امدادی سرگرمیوں کو سہولت بہم پہنچانے کے لیے اجازت ناموں کے اجراء کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ۔