تہران(انٹرنیشنل ڈیسک)ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب نے عراق میں ایرانی حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے مسلح کردوں کے ٹھکانوں پر سات میزائل داغے جن کے نتیجے میں گیارہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق عراقی کرد حکام نے کرد مسلح حزب اختلاف کے ایک ٹھکانے پر میزائل حملے کی اطلاع دی ۔پاسداران انقلاب کے ایک بیان میں کہاگیاکہ فضائی یونٹ
نے آرمی کے ڈرون یونٹ کے ساتھ مل کر ایک کامیاب آپریشن کیا ہے ۔انھوں نے ایک جرائم پیشہ گروپ اور دہشت گردی کے تربیتی مرکز کو زمین سے زمین پر مار کرنے والے مختصر فاصلے کے سات میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ حملے کا فیصلہ کردستان کی علاقائی حکومت کی جانب سے اس گروپ کے لیڈروں کو جاری کردہ انتباہ کو مسلسل نظر انداز کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔ انھیں ان کے اڈوں کو تباہ کرنے اور ایران کے خلاف دہشت گردی اور جارحانہ اقدامات کے خاتمے کی ہدایت کی گئی تھی ۔ایران کی کردکمیونٹی کی زیادہ خود مختاری کے لیے مسلح جدوجہد کرنے والے گروپ جمہوری پارٹی برائے ایرانی کردستان نے عراق کے خود مختار علاقے کردستان میں واقع کویا میں اپنے ہیڈ کوارٹرز پر میز ائل حملے کے بعد ٹویٹر پر دھماکوں اور بعض زخمیوں کی ویڈیو اور تصاویر پوسٹ کی ہیں۔ایرانی کردوں کے مسلح گروپ ایران اور عراق کے درمیان دشوار گذار پہاڑی علاقے میں فعال ہیں۔ان کی ایرانی فورسز سے وقفے وقفے سے جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں مگر ان مسلح گروپوں کی اس سرحدی علاقے میں سرگرمیوں کے باوجود ایرانی اور عراقی حکام کے درمیان کوئی باہمی رابطہ کاری نہیں ہے۔