ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

ایران عالمی کپ 2022ء کے تعمیراتی منصوبوں میں قطر سے حصے داری کا خواہاں

datetime 28  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ(انٹرنیشنل ڈیسک)ایران قطر میں 2022ء میں ہونے والے عالمی کپ فٹ بال ٹورنا منٹ کے ترقیاتی منصوبوں میں اپنی حصے داری کا خواہاں ہے اور اس سلسلے میں ایرانی صدر حسن روحانی نے امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ٹیلی فون پر تبادلہ خیال بھی کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق صدر روحانی نے انھیں مطلع کیا تھا کہ ایرانی کمپنیاں قطر کو ٹیکنیکل

اور انجنئیرنگ کی خدمات برآمد کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔بالخصوص وہ فیفا عالمی کپ کے انعقاد کے لیے زیر تعمیر منصوبوں میں شراکت داری کو تیار ہیں۔ صدر حسن روحانی نے گفتگو میں ایرانی کاروباری افراد اور سرمایہ کاروں کی سرگرمیوں کو سہولت بہم پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔انھوں نے 2015ء میں ایران اور چھے بڑی طاقتوں کے درمیان طے شدہ جوہری سمجھوتے کی حمایت میں یورپ ، روس ، چین ، ترکی اور قطر کے اختیار کردہ سیاسی موقف کو سراہا اور کہا کہ اس حمایت اور امریکا کی غیر قانونی پابندیوں کی مخالفت کو عملی جامہ بھی پہنایا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں عملی اقدامات کیے جانے چاہییں۔امیرِ قطر نے اس کے جواب میں ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔انھوں نے جوہری سمجھوتے کی شرائط کی خلاف ورزیو ں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ تہران کے ساتھ مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے اور وہ سیاسی تنازعات کے پْرامن حل کا حامی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…