اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

آنجہانی امریکی سینٹر جان مکین کی ویتنام میں اسیری کا ناقابل فراموش واقعہ

datetime 27  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) انتقال کرنے والے جہاں دیدہ امریکی سیاست دان جان مکین کی زندگی کا کچھ عرصہ ویت نام میں ایک قیدی کے طورپر بھی گذرا۔ ویتنام میں اسیری ان کی زندگی کا ناقابل فراموش واقعہ قرار دیا جاتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ویتنام کی جنگ میں انہیں گرفتار کیا گیا اور وہ پانچ سال تک ایک جیل میں قید رہے۔ اس وقت وہ نیول فورس کے معاون ہواباز تھے۔

جوانی کی عمر میں دشمن کی قید میں چلے جانا جان مکین کے لیے آزمائش تھی مگر اسیری ان کے سیاسی مشن کی راہ میں حائل نہ ہوسکی۔ انہوں نے قریبا تین عشرے امریکی سینٹ میں خدمات انجام دیں۔ ان کا خاندانی پس منظر فوج سے وابستہ تھا۔ ان کے آباؤ اجداد امریکا کی آزادی کی جنگ کے دوران جارج واشنگٹن کے جرنیلوں کے ساتھ کام کرچکے تھے۔ان کے والد بھی ایک فوجی افسر تھے۔ سنہ 1954ء کو انہوں نے اپنے باب دادا کی میراث آگے بڑھانے کے لیے بحریہ میں شمولیت اختیار کی۔ مگر ان کا کہنا تھا کہ فوج میں بھرتی ہونے کے بعد انہیں کچھ خوف بھی لاحق ہونے لگا تھا۔امریکی ریاست میریلینڈ کے شہر اناپولس میں جنگی تربیت حاصل کی مگر انہوں نے متعدد بار ضابطہ اخلاق اور نظام سے علم بغاوت بھی بلند کیا۔ بعد میں وہ اس پرفخر بھی کرتے تھے۔ پاسنگ آؤٹ گروپ میں شامل 899 ان کا 895 واں نمبر تھا۔26 اکتوبر سنہ 1967 کو ان کی زندگی کا اہم ترین واقعہ تھا جب انہوں نے ویتنام جنگ میں براہ راست حصہ لیا۔ جب وہ ھانوے پر طیارے سے بمباری کر رہے تھے تو ان کا جہاز A۔4 مار گرایا گیا۔ انہوں نے ایک چھوٹے سمندر میں چھلانگ لگا دی۔ وہ حادثے میں زندہ بچ گئے مگر گرفتار کرلیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ روسی ساختہ ہوائی جہاز شکن ایک میزائل نے ان کے طیارے کو ہدف بنایا۔ وہ پیرا شوٹ کی مدد سیزمین پر اترنا چاہتے تھے مگرشمالی ویتنامی اپنے شکار کے گھات میں تھے۔جان مکین نے بمباری میں شہر کا مرکزی بجلی گھر تباہ کردیا۔ حادثے میں وہ کافی زخمی ہوگئے تھے۔انہیں پانچ سال تک ایک جیل میں ڈالا گیا جہاں انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہیں ایک جنگی قیدی کے طورپر جیل میں رکھا گیا اور جنگی قید کے دوران انہیںھانی ھیلٹن کا نام دیاگیا، ان کے بازو،ایک پنڈلی اور کندھا ٹوٹ چکے تھے۔ 1973ء کو ویت نام جنگ کے خاتمے کے دو ماہ بعد جان مکین کو رہا کردیا گیا۔ اس وقت ان کی عمر 36 سال تھی۔ اس وقت وہ جسمانی طور پر کافی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکے تھے۔دس سال بعد یعنی 1982ء کو ریاست اریزونا سے انہیں کانگریس کا رکن منتخب کیا گیای وہ دو بار وہاں سے امریکا کے سینٹر منتخب ہوئے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…