جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

’’جنرل باجوہ کو ’’جپھی ‘‘ کیوں ڈالی؟پاکستان میں بھارتی سفارتخانہ کیوں ہے؟سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کے صبر کا پیمانہ لبریز،مخالفت کرنیوالوں کو ایسا جواب دیدیا کہ کسی نے سوچا تک نہ ہوگا

datetime 25  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی)سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کہاہے کہ حالیہ دورہ پاکستان سے ان کا یقین پختہ ہوا ہے کہ پاک بھارت تعلقات بہتر کیے جاسکتے ہیں اور وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مذاکرات پر زور نے ان کی امیدیں اور بڑھا دی ہیں۔تفصیلات کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو نے 18 اگست کو نومنتخب وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تھی،

اس موقع پر انہوں نے نہ صرف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مصافحہ کیا بلکہ گلے بھی ملے جس پر بھارت میں مختلف حلقوں کی جانب سے ان پر شدید تنقید کے ساتھ ساتھ غداری کا مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا اس سارے تنازع کے حوالے سے بھارتی اخبار دی ہندو کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں نوجوت سنگھ سدھو نے خود پر تنقید کرنے والوں سے چھبتے ہوئے سوال پوچھ ڈالے۔سدھو نے سوال اٹھایا کہ دورہ پاکستان پر واویلا کرنے والے اگر خیرسگالی نہیں چاہتے تو پاکستان میں بھارتی سفارتخانہ کیوں ہے؟ اگر ہم خیرسگالی نہیں چاہتے تو عید اور یوم آزادی پر مٹھائیوں کا تبادلہ کیوں کرتے ہیں؟ اوریہ بھی کہ اگر خیرسگالی نہیں چاہتے تو بھارتی ہائی کمشنر نے عمران خان کو بلا کیوں تحفے میں دیا؟انہوں نے کہا کہ وہ خیرسگالی سفیر کے طور پر امن اور محبت کا پیغام لیکر دوست کی حیثیت سے پاکستان گئے تھے ٗجہاں بچے بڑے سب اْن سے نہایت گرمجوشی سے ملے اور کہا کہ سدھو صاحب! تاڈا سواگت اے (آپ کو خوش آمدید کہا جاتا ہے)۔نوجوت سنگھ سدھو نے زور دیا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان میں ان کے گرمجوشی سے اس استقبال کا فائدہ اٹھائے اور امن بات چیت آگے بڑھائے، تنقید کے بجائے پاکستان سے تجارت بڑھانا اور دونوں قوموں کا رشتہ مضبوط کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دورہ پاکستان سے میرا یقین پختہ ہوا ہے کہ پاک بھارت تعلقات بہتر کیے جاسکتے ہیں، خصوصاً عمران خان کی جانب سے امن مذاکرات پر زور نے میری امیدیں اور بڑھا دی ہیں۔

پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مصافحے اور گلے ملنے کے حوالے سے تنقید کا جواب دیتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جب کرتارپور صاحب کا راستہ کھولنے کی بات کی تو یہ اْن کیلئے جذباتی لمحہ تھا، وہ روبوٹ نہیں۔ کوئی آپ کے خوابوں کو حقیقت کردے تو کیا آپ جذباتی نہیں ہوں گے ٗجنرل باجوہ کو جھپی ڈالنا فطری عمل تھا۔

سدھو نے کہا کہ جنرل باجوہ جب جانے لگے تو مجھ سے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارت کرتارپور صاحب کا راستہ کھلوانے کیلئے سنجیدہ اقدام کرے، اس میں خرابی کیا ہے؟ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ ٹھوس اقدام کرے اور مشرقی پنجاب کی کمیونٹی کے خواب پورے کرے۔نوجوت سنگھ سدھو کے مطابق جنرل باجوہ نے اْن سے کہا کہ وہ ہیں تو جنرل مگر کرکٹر بننا چاہتے تھے جس پر میں نے کہا کہ میں فوج میں جاناچاہتا تھا ٗ ٹیسٹ بھی پاس کیا تھا لیکن والد نے جانے نہیں دیا تو میں کرکٹر بن گیا۔

موضوعات:



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…