بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شامی خانہ جنگی میں بچھڑے بھائی حج کے موقع پر 7سال بعد مل گئے،ایک دوسرے کو زندہ دیکھ کر بغلگیر ہوکر رونے لگے‘ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

datetime 19  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(سی پی پی )دنیا بھر سے مسلمان فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب پہنچ رہے ہیں‘ جہاں وہ اپنا فریضہ ادا کریں گے۔اس بار تقریبا 17 لاکھ غیر ملکی مسلمان حج کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جائیں گے۔جہاں حج کے موقع پر مختلف واقعات، بیماریوں اور مسائل کی وجہ سے متعدد انسان اپنے خالق حقیقی کو جا ملتے ہیں، وہیں دنیا میں انسانوں کے اس بڑے اجتماع میں ایک دوسرے سے برسوں سے جدا ہونے والے افراد بھی مل جاتے ہیں۔

اس بار بھی فریضہ حج کے موقع پر خانہ جنگی کے شکار ملک شام کے 2 ایسے بچھڑے بھائی ملے، جو 7 سال قبل جدا ہوگئے تھے۔عرب سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دونوں بھائیوں کو فریضہ حج کے لیے سعودی عرب کے شہر مکہ المکرمہ میں اترتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی دونوں بھائیوں کی ایک دوسرے پر نظر پڑتی ہے وہ دونوں بغلگیر ہوکر جذبات سے رونے لگتے ہیں۔اس ویڈیو کو متعدد عرب صارفین نے اپنے ٹوئٹر اور سوشل اکاؤنٹس پر شیئر کیا اور سب ہی جذباتی لمحات کو دیکھ کر جہاں خوش ہوئے وہیں انہوں نے بچھڑے ہوئے بھائیوں کے ملنے کا کریڈٹ فریضہ حج کی ادائیگی کو دیا۔نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق خانہ جنگی کیوجہ سے ایک دوسرے سے الگ ہونے والے دونوں بھائیوں کا تعلق شام سے ہے جو 2011 میں جدا ہوگئے تھے۔رپورٹ کے مطابق شام میں جنگ لگنے کی وجہ سے ایک بھائی اپنا وطن چھوڑ کر پڑوسی ملک اردن چلا گیا تھا، جس کا رابطہ اپنے اہل خانہ اور بھائی سے منقطع ہوگیا تھا۔تاہم فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے دونوں بھائی سعودی عرب کے شہر مکہ پہنچے تو دونوں ایک دوسرے کو زندہ دیکھ کر جذباتی ہوکر بغلگیر ہوگئے اور کافی دیر تک ایک دوسرے کو سینے سے لگاکر روتے رہے۔

دونوں کو روتا ہوا دیکھ کر قریبی لوگ بھی جذباتی ہوگئے جبکہ ان کی ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔اسی ویڈیو میں 2 خواتین کو بھی ایک دوسرے سے ملتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ شام میں خانہ جنگی کی شروعات عرب انقلاب کے فورا بعد 2011 کے آغاز میں ہوئی۔اس جنگ میں پہلے پہل شامی حکومت اور وہاں کے مقامی باغیوں کے درمیان لڑائی ہوئی، تاہم دیکھتے ہی دیکھتے اس جنگ میں امریکا، برطانیہ، ترکی، ایران اور روس کی فوجیں بھی شامل ہوگئیں۔اسی خانہ جنگی کے دوران شام میں انتخابات بھی منعقد ہوئے اور بشار الاسد ایک بار پھر صدر منتخب کیے گئے۔خانہ جنگی میں اب تک لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، جبکہ بہت بڑی تعداد میں افراد زخمی اور بے گھر بھی ہوئے ہیں۔خانہ جنگی کی وجہ سے لاکھوں شامی افراد نے اپنا وطن چھوڑ کر دیگر عرب ممالک سمیت یورپی ممالک میں پناہ حاصل کر رکھی ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…