ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مصر:اخوان المسلمون کے رہنماؤں سمیت 75 افراد کو سزائے موت

datetime 29  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قاہرہ(این این آئی)مصر کی ایک عدالت نے اخوان المسلمون کے سرکردہ رہنماوں سمیت 75 افراد کو 2013 میں قاہرہ میں دھرنے میں شریک ہونے کے جرم میں سزائے موت سنا دی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اخوان المسلمون کے رہنماوں سمیت ان تمام افراد کے مقدمات ملک کے مفتی اعظم کو بھی بھیجے گئے ۔مفتی اعظم سے رائے لینے کا مقصد جج کو فیصلے میں تبدیلی کا ایک اور موقع دینا ہوتا ہے

تاہم ان سزاوں کے خلاف اپیل کی جاسکتی ہے۔ اسی کیس میں شامل مزید 660 افراد کو 8 ستمبر کو سزائیں سنائی جائیں گی جن کے خلاف بھی اپیل کی جاسکتی ہے۔خیال رہے کہ 2013 کے دھرنے میں شامل ہونے پر اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع اور فوٹو جرنلسٹ محمد ابو زید سمیت 739 افراد کے خلاف مقدمات قائم کیے گئے تھے۔ان افراد کے خلاف اقدام قتل اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام تھا تاہم اس کیس میں محمد بدیع اور ابو زید میں سے کسی کو بھی سزائے موت نہیں دی گئی تھی۔یاد رہے کہ 2013 میں مصر کے اس وقت کے صدر محمد مرسی کو فوج کی جانب سے حکومت سے باہر کرنے اور گرفتار کرنے کے خلاف قاہرہ میں عوامی احتجاج شدت اختیار کرگیا تھا اور طویل دھرنا دیا گیا تھا۔اس سے قبل 14 اگست 2013 کو مصری فوج کی جانب سے اس دھرنے کو بزور طاقت منتشر کردیا تھا جس میں 600 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ مصر نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم بھی قرار دیا تھا۔مصر کی حکومت نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے بعد ان کے خلاف بے دردی سے کارروائیاں کیں اور کئی رہنماوں سمیت ہزاروں کارکنوں کو جیل میں ڈالا اور سزائے موت دی۔مصر کی ایک عدالت کے جج نے 2014 میں محمد مرسی کے 529 حامیوں کو سزائے موت سنائی تھی۔انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے مصری حکومت کے ان اقدامات پر شدید تنقید کی گئی اور گرفتار افراد کے خلاف آزادانہ ٹرائل کو یقینی بنانے پر زور دیا۔2013 میں دھرنے میں عوام کو نشانہ بنانے کی مذمت دنیا بھر کے انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے کی گئی تھی۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے گزشتہ ماہ اپنی ایک رپورٹ میں ان فیصلوں کو مضحکہ خیز انصاف قرار دیتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ پرامن احتجاج کرنے والے تمام گرفتار افراد کے خلاف مقدمات کو ختم کر دیا جائے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…