تہران(انٹرنیشنل ڈیسک) نیدرلینڈ کی جانب سے دو ایرانی سفارتکاروں کو بے دخل کیے جانے پر ایران نے سخت احتجاج کرتے ہوئے غیر جانبدار اور تباہ کن اقدام کا بدلہ لینے کی دھمکی دیدی۔فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈچ انٹیلی جنس ایجنسی سروس اے آئی وی ڈی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایرانی سفارتخانے سے دو ملازمین کو 7 جون کو نکال دیا گیا، تاہم بے دخل کیے جانے والوں کے حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کی گئی۔دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ نے آن لائن بیان میں واضح کیا کہ تہران نے نیدرلینڈ کے اقدام پر ایران میں ڈچ سفیر کو سخت احتجاجی سمن ارسال کیا ہے۔وزرات کارجہ کے ترجمان
بہرام قاسمی نے کہا کہ اس سے نیدرلینڈ کے سفیر پر واضح کردیا گیا تھا کہ اسلامی جمہوریہ بدلہ لینے کا پورا حق رکھتی ہے۔ان کا کہناتھا کہ سفارتکاروں کی بے دخلی غیرقانونی اور منطق سے خالی ہے اور ساتھ ہی’ڈچ حکام کو بے بنیاد اور بیہودہ الزامات لگانے سے گریزکرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ ڈچ حکومت ایران کے مخالف گروپ پیپلز مجاہدین میں دہشت گردوں اور مجرموں کو پناہ دینے سے متعلق اقدام کی وضاحت پیش کرے۔واضح رہے کہ تہران نے پیپلز مجاہدین پر 1981 میں پابندی عائد کی اور یورپی یونین نے مذکورہ گروپ کو دہشت گردوں کی بلیک لسٹ میں 2002 اور 2009 کے درمیانی عرصے میں شامل کیا۔