منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

قندوز ،دستاربندی کی تقریب کے دوران مدرسے پر فضائی حملوں میں کتنے بچے نشانہ بنے ؟اقوام متحدہ کی رپورٹ میں لرزہ خیز انکشافات

datetime 8  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)افغان صوبے قندوز کے ارچی ضلع میں 2 اپریل کے فضائی حملوں سے متعلق ایک تازہ رپورٹ میں اقوام متحدہ کے افغانستان سے متعلق مشن کے اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں جس کے مطابق فضائی حملوں کی زد میں آنے والوں کی تعداد 107 تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ قندوز میں مدرسے میں ہونے والی دستاربندی کی تقریب پرحملے میں 36 افرادجاں بحق جب کہ 71 زخمی ہوئے۔جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں بچوں کی تعداد 81 تھی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کو اضافی مستند معلومات ملی ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔رپورٹ کی بنیاد 90 سے زیادہ انٹرویوز ہیں جو متاثرین، عینی شاہدین، حکومتی عہدے داروں اور طبی عملے سے کیے گئے تھے۔یہ معلومات فیکٹ فائنڈنگ مشن کی حاصل کردہ اعداد وشمار پر مبنی ہیں۔اس رپورٹ میں اس کلیدی پہلو کا حوالہ دیا گیا ہے کہ حکومت کا کہنا تھا کہ فضائی حملے میں وہاں موجود طالبان کی سینئر قیادت کو ہدف بنایا گیا تھا۔ انہوں نے یا ان کے ایک گروہ نے مذہبی اجتماع کے اندر اور اس کے آس پاس راکٹوں اور بھاری مشین گنوں سے حملہ کیا، جس سے عام شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں اور بہت سے زخمی ہوئے ۔ حکومت کے دعویٰ کے مطابق طالبان کے حملے کا نشانہ بننے والوں میں اکثریت بچوں کی تھی۔رپورٹ میں وضاحت سے یہ بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کا مشن کیوں اس قابل نہیں تھا کہ وہ ہر جاں بحق اور زخمی ہونے والے کی تصدیق کر سکے۔ اور نہ ہی مشن اس پوزیشن میں تھا کہ وہ یہ تعین کر سکے کہ طالبان لیڈر علاقے میں موجود تھے یا فضائی حملے کے وقت طالبان کی جانب سے کارروائی کی گئی تھی۔رپورٹ میں حکومت کے لیے کئی سفارشات پیش کی گئی ہیں جس میں یہ یقینی بنانے کے لیے فوجی پالیسیوں کا جائزہ بھی شامل ہے کہ وہ عام شہریوں کے تحفظ کے لیے انسانی ہمددردی دے متعلق بین الاقوامی قوانین پر ہمہ وقت عمل کریں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…