نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی انتہائی حد تک مقروض قومی ایئر لائن ایئر انڈیا کے لیے ملکی حکومت کو تاحال کوئی خریدار نہیں ملا۔ ایئر انڈیا کے ذمے قرضوں کی مالیت پانچ ارب ڈالر سے زائد ہے۔ بھارتی حکومت اس کے 76 فیصد حصص فروخت کرنا چاہتی ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی کوشش ہے کہ اس قومی فضائی کمپنی کے تین چوتھائی سے زائد شیئرز فروخت کر کے کوئی ایسی صورت پیدا کر
دی جائے کہ ایئر انڈیا کو دوبارہ ایک تجارتی ایئر لائن کے طور پر ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلے کے قابل بنایا جا سکے۔تاہم اب تک کوششیں اس لیے ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہیں کہ اس ایئر لائن کے ملکیتی حقوق فروخت کرنے کے لیے طے کردہ میعاد ختم ہونے کو ہے اور ابھی تک کسی بھی کاروباری یا سرمایہ کاری ادارے نے اس فضائی کمپنی کو خریدنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی۔بھارت میں شہری ہوا بازی کے شعبے پر قریب سے نظر رکھنے والے ماہر امرت پانڈورنگی نے بتایاکہ اس کمپنی کے تین چوتھائی سے زائد ملکیتی حقوق کی فروخت کے لیے حکومت نے جو شرائط رکھی ہیں، ان میں کمپنی کے ذمے ہوش ربا قرضوں اور ملازمین کی تنخواہوں سمیت اخراجات سے متعلق کئی شقیں ایسی ہیں، جو کسی بھی ممکنہ خریدار کے آگے بڑھنے کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن رہی ہیں۔ بھارت کی انتہائی حد تک مقروض قومی ایئر لائن ایئر انڈیا کے لیے ملکی حکومت کو تاحال کوئی خریدار نہیں ملا۔ ایئر انڈیا کے ذمے قرضوں کی مالیت پانچ ارب ڈالر سے زائد ہے۔ بھارتی حکومت اس کے 76 فیصد حصص فروخت کرنا چاہتی ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی کوشش ہے کہ اس قومی فضائی کمپنی کے تین چوتھائی سے زائد شیئرز فروخت کر کے کوئی ایسی صورت پیدا کر دی جائے کہ ایئر انڈیا کو دوبارہ ایک تجارتی ایئر لائن کے طور پر ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلے کے قابل بنایا جا سکے۔