جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت کی قومی ایئرلائن ’’ایئر انڈیا‘‘ کی فروخت کی پیشکش پر بھارتیوں کو شدید شرمندگی کا سامنا،بھرپور کوششوں کے بعد کتنے خریدار سامنے آئے؟حیرت انگیز صورتحال

datetime 7  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی انتہائی حد تک مقروض قومی ایئر لائن ایئر انڈیا کے لیے ملکی حکومت کو تاحال کوئی خریدار نہیں ملا۔ ایئر انڈیا کے ذمے قرضوں کی مالیت پانچ ارب ڈالر سے زائد ہے۔ بھارتی حکومت اس کے 76 فیصد حصص فروخت کرنا چاہتی ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی کوشش ہے کہ اس قومی فضائی کمپنی کے تین چوتھائی سے زائد شیئرز فروخت کر کے کوئی ایسی صورت پیدا کر

دی جائے کہ ایئر انڈیا کو دوبارہ ایک تجارتی ایئر لائن کے طور پر ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلے کے قابل بنایا جا سکے۔تاہم اب تک کوششیں اس لیے ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہیں کہ اس ایئر لائن کے ملکیتی حقوق فروخت کرنے کے لیے طے کردہ میعاد ختم ہونے کو ہے اور ابھی تک کسی بھی کاروباری یا سرمایہ کاری ادارے نے اس فضائی کمپنی کو خریدنے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی۔بھارت میں شہری ہوا بازی کے شعبے پر قریب سے نظر رکھنے والے ماہر امرت پانڈورنگی نے بتایاکہ اس کمپنی کے تین چوتھائی سے زائد ملکیتی حقوق کی فروخت کے لیے حکومت نے جو شرائط رکھی ہیں، ان میں کمپنی کے ذمے ہوش ربا قرضوں اور ملازمین کی تنخواہوں سمیت اخراجات سے متعلق کئی شقیں ایسی ہیں، جو کسی بھی ممکنہ خریدار کے آگے بڑھنے کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن رہی ہیں۔ بھارت کی انتہائی حد تک مقروض قومی ایئر لائن ایئر انڈیا کے لیے ملکی حکومت کو تاحال کوئی خریدار نہیں ملا۔ ایئر انڈیا کے ذمے قرضوں کی مالیت پانچ ارب ڈالر سے زائد ہے۔ بھارتی حکومت اس کے 76 فیصد حصص فروخت کرنا چاہتی ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی کوشش ہے کہ اس قومی فضائی کمپنی کے تین چوتھائی سے زائد شیئرز فروخت کر کے کوئی ایسی صورت پیدا کر دی جائے کہ ایئر انڈیا کو دوبارہ ایک تجارتی ایئر لائن کے طور پر ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلے کے قابل بنایا جا سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…