منگل‬‮ ، 09 دسمبر‬‮ 2025 

جامعہ الازہر کی فرانسیسی شخصیات کے قرآنی آیات حذف کرنے کے مطالبے کی مذمت

datetime 30  اپریل‬‮  2018 |

قاہرہ(این این آئی)مصر کی قدیم دانش گاہ جامعہ الازہر نے فرانس کی متعدد سرکردہ شخصیات کی جانب سے قتال سے متعلق بعض قرآنی آیات کو حذف کرنے کے مطالبے کی مذمت کردی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق فرانس کے سابق صدر نیکولا سارکوزی اور سابق وزیراعظم مینول والس سمیت متعدد شخصیات کا فرانسیسی روزنامے میں ایک خط شائع ہوا ہے اور اس میں انھوں نے مذموم مطالبہ کیا کہ قرآن مجید کی جن آیات میں یہود ، عیسائیوں اور بے دین ملحدوں کے قتل کا کہا گیا ہے،انھیں حذف کردیا جائے۔

اس کے ردعمل میں جامعہ الازہر کے نائب نے ایک تقریر میں کہا کہ قرآن کسی کے ایسے ہی ناحق قتل کی تعلیم نہیں دیتا بلکہ وہ ظالموں اور جابروں کے خلاف دفاعی لڑائی کا حکم دیتا ہے۔نائب شیخ الازہر نے وقفے وقفے سے اس طرح کے بے تکے اور لایعنی مطالبات پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ قرآن میں ایسی آیات نہیں ہیں جن میں کسی فردکو اس کے کسی جرم کی پاداش کے بغیر قتل کا حکم دیا گیا ہو بلکہ قرآن میں کسی اور شخص کو ناحق قتل کرنے والے اور ہتھیار اٹھانے والے حربی کے قتل کا حکم دیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر دوسروں کو ان آیات کی سمجھ نہیں آتی ہے تو اسلام اس کا ہرگز بھی ذمے دار نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ قتال سے متعلق جن آیات کا حوالہ دیا گیا ہے، ان میں دفاعی لڑائی کا ذکر ہے کہ جب کسی پر حملہ کیا جائے تو وہ کیسے اپنا دفاع کرے گا ،نہ کہ جارحانہ لڑائی کی ترغیب دی گئی ہے۔مصر کے دارالافتاء سے وابستہ اسلام فوبیا پر نظر رکھنے والی رصدگاہ نے بھی فرانسیسی شخصیات کے اس مطالبے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ گاہے گاہے یورپ میں بعض لوگوں کی جانب سے اس طرح کے مطالبات سامنے آتے رہتے ہیں ،یہ مسلمانوں کے خلاف حملوں کا موجب بنتے ہیں اور فرانسیسی عوام کے درمیان بھی ایک نیا تنازع پیدا ہونے کا سبب بنتے ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…