اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں قتل کی جانے والی آصفہ کے اہلخانہ کیساتھ ایک اور ظلم ،انتہا پسند ہندوئوں نے گائوں میں اس کی قبر بھی نہ بننے دی ۔بھارتی میڈیا کے مطابق آصفہ بانو کی مسخ شدہ لاش کو دفنانے کے لئے قبر کھودی جا رہی تھی کہ گاؤں کے سب ہندو اکٹھے ہو کر آ گئے اور قبر کی کھدوائی رکوا دی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ زمین مسلمانوں کی نہیں، وہ بچی کو دفن کرنے کے لئے کہیں اور لے جائیں۔ اس وقت شام ڈھل چکی تھی لیکن مظلوم آصفہ کے بے کس
ورثاء کے لئے گاؤں چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ وہ اپنے گاؤں سے نکلے اور رات کی تاریکی میں دشوار گزار پہاڑی راستوں پر چلتے ہوئے آٹھ کلومیٹر دور جا کر رکے جہاں بالآخر بچی کی تدفین کی گئی۔رپورٹ کے مطابق رسانہ گاؤں کے ہندوؤں کا کہنا تھا کہ بکروال قبیلے کے مسلمان، جس سے مقتولہ آصفہ کا بھی تعلق تھا، غیر قانونی طور پر ان کی زمینوں پر مقیم ہیں، وہ زمین کا مالک نہیں لہٰذا انہیں کوئی حق نہیں کہ گاؤں کے قبرستان میں اپنی بچی کو دفن کریں۔