پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں 8 سالہ بچی سے زیادتی و قتل، مودی نے خاموشی توڑ دی

datetime 14  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(سی پی پی)بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر میں 8 سالہ بچی سے زیادتی اور بہیمانہ قتل اور اترپردیش میں ایک لڑکی کے ریپ میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)رکن کے ملوث ہونے کے معاملے پر خاموشی توڑ دی۔نئی دہلی میں ایک تقریب کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نے کہا، ‘میں قوم کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ کوئی مجرم بچ نہیں پائے گا اور ہماری بیٹیوں کو انصاف ملے گا۔نریندر مودی نے کہا

، ‘یہ ہمارے معاشرے کی ناکامی ہے اور مہذب ہونے کے دعویدار کسی بھی معاشرے کو یہ زیب نہیں دیتا، ہمیں اس پر شرمندگی ہے اور ہمیں بحیثیت ایک معاشرہ اس معاملے سے نمٹنا چاہیے۔’نریندر مودی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بچیوں سے زیادتی کے 2 کیسز پر بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور واقعے کے خلاف ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد آواز بلند کر رہے ہیں۔رواں برس 17 جنوری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے کٹھوا میں ایک 8 سالہ بچی نور فاطمہ کو اجتماعی زیادتی کے بعد بہیمانہ انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔گذشتہ دنوں بھارتی عدالت میں پولیس کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ بکروال کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی مذکورہ بچی سے زیادتی اور قتل، اس مسلم کمیونٹی کو علاقے سے نکالنے کی ایک سازش اور سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔نور فاطمہ سے زیادتی اور قتل کے واقعے کا مقدمہ ایک مقامی مندر کے نگراں سنجی رام، اس کے بیٹے اور پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔مذکورہ گرفتار افراد کی حمایت میں بی جے پی کے دو ارکان وزیر مملکت برائے جنگلات لال سنگھ اور وزیر کامرس اینڈ انڈسٹریز چندرپرکاش نے ایک ریلی بھی نکالی، لیکن بعدازاں انہیں استعفی دینا پڑگیا۔

دوسری جانب بھارتی ریاست اترپریش میں ایک بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگار کو بھی ایک لڑکی سے زیادتی کے الزامات کا سامنا ہے۔مذکورہ رکن اسمبلی سے گذشتہ روز پولیس نے پوچھ گچھ بھی کی، تاہم انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔دوسری جانب کلدیپ کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کا موکل بے گناہ ہے اور یہ کیس ان کے سیاسی کیریئر کو نقصان پہنچانے کی ایک کوشش ہے۔واضح رہے کہ 2016 میں بھارت میں ریپ کے 40 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ ہزاروں کیسز چونکہ رپورٹ نہیں ہوتے، لہذا ان کا ڈیٹا بھی دستیاب نہیں ہوتا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…