نئی دہلی(این این آئی)بھارتی حکومت نے معذورافرادکو حج کی سعادت سے محروم کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔ مودی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ کے سامنے موقف اختیار کیا کہ معذوروں کو حج پر بھیجا تو وہ بھیک مانگنے لگیں گے ۔بھارتی میڈیاکے مطابق اقلیتی امور کی وزارت نے دہلی ہائی کورٹ کے نگراں چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس سی ہری شنکر پر مشتمل دو رکنی بنچ کو
ایک حلف نامہ جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ حکومت نے معذوروں کو حج پر نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ وہاں جا کر بھیک مانگنا شروع کر سکتے ہیں۔ ایسی مثالیں موجودہیں کہ ایسے لوگ وہاں جا کر بھیک مانگنے لگتے ہیں جبکہ سعودی عرب میںبھیک مانگنا منع ہے۔غیر معمولی حلف نامے میں حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 2012 میں جدہ میں واقع بھارتی قونصل جنرل نے اسکریننگ کا بھی مشورہ دیا تھا۔ یہ فیصلہ ان واقعات کے پیش نظرکیا گیا ہے جن میں کئی افراد بھیک مانگتے پائے گئے۔ بھیک مانگنا سعودی عرب میں ممنوع ہے۔ حلف نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حج اس امر کا متقاضی ہے کہ عازم جسمانی لحاظ سے مکمل صحتمند ہو ورنہ تھکاوٹ یا بھگدڑ مچ جانیکی صورت میں معذور افراد کی زندگی کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہو جائے گا۔بھارتی میڈیاکے مطابق اقلیتی امور کی وزارت نے دہلی ہائی کورٹ کے نگراں چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس سی ہری شنکر پر مشتمل دو رکنی بنچ کو ایک حلف نامہ جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ حکومت نے معذوروں کو حج پر نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ وہاں جا کر بھیک مانگنا شروع کر سکتے ہیں۔ ایسی مثالیں موجودہیں کہ ایسے لوگ وہاں جا کر بھیک مانگنے لگتے ہیں جبکہ سعودی عرب میںبھیک مانگنا منع ہے۔غیر معمولی حلف نامے میں حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 2012 میں جدہ میں واقع بھارتی
قونصل جنرل نے اسکریننگ کا بھی مشورہ دیا تھا۔ یہ فیصلہ ان واقعات کے پیش نظرکیا گیا ہے جن میں کئی افراد بھیک مانگتے پائے گئے۔ بھیک مانگنا سعودی عرب میں ممنوع ہے۔ حلف نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حج اس امر کا متقاضی ہے کہ عازم جسمانی لحاظ سے مکمل صحتمند ہو ورنہ تھکاوٹ یا بھگدڑ مچ جانیکی صورت میں معذور افراد کی زندگی کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہو جائے گا۔