اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی دارالحکومت ریاض پر حوثی باغیوں کے میزائل حملے کے بعد عرب فوجی اتحاد نے ایران کے خلاف کارروائی کی دھمکی دیدی۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پر گزشتہ روز حوثی باغیوں کے میزائل حملے کے بعد سعودی عرب کی زیر قیادت عرب فوجی اتحاد نے ایران کے خلاف کارروائی کی دھمکی دیدی ہے۔
عرب فوجی اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ایران نواز حوثی شدت پسندوں نے سعودی عرب پر سات میزائل داغے۔ حوثی باغیوں کی جانب سے میزائل حملوں کا مقصد مملکت کو دہشت گردی سے دوچار کرنا، شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنا اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانا تھا تاہم سعودی محکمہ دفاع اور عرب اتحادی فوج نے مشترکہ طورپر حوثیوں کے داغے گئے میزائل ہدف تک پہنچنے سے قبل فضا ہی میں تباہ کردئیے۔ کرنل المالکی نے کہا حوثیوں کی طرف سے دشمنانہ اور اندھا دھند میزائل حملوں کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔ ایران حوثیوں کی مدد کے ذریعے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ریاض کے شہری دفاع کے ترجمان میجر محمد الحمادی نے بتایا ریاض کے مختلف رہائشی علاقوں میں تباہ شدہ میزائلوں کے ٹکڑے آ گرے جن سے ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ ترجمان کے مطابق ان تینوں افراد کا تعلق مصر سے تھا۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی شہروں کو نشانہ بنانے کی پرزور مذمت کی گئی ہے۔ یمن میں جنگ کے تین سال مکمل ہونے پر حوثی باغیوں کی جانب سے بھی بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ سعودی عرب کے کئی علاقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں
جن میں ریاض کا بین الاقوامی ہوائی اڈا بھی شامل ہے۔ترکی المالکی نے کہاکہ ”ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کا یہ جارحانہ عمل ثابت کرتا ہے ایرانی حکومت اس مسلح تنظیم کی عسکری حمایت جاری رکھے ہوئے ہے“۔ انہوں نے مزید کہا کہ متعدد بیلسٹک میزائل فائر کرنا ایک سنگین پیش رفت ہے۔ دوسری جانب ایران کا بھی حوثی باغیوں کے سعودی عرب پر میزائل حملے پر ردعمل سامنے آگیا ہے ۔
ایران کا کہنا ہے یہ میزائل حملے سعودی جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں انفرادی اقدامات ہیں۔