پیرس(این این آئی)مصر کی کالعدم دینی وسیاسی جماعت الاخوان المسلمون کے بانی حسن البنا کے پوتے پروفیسر طارق رمضان نومسلمہ فرانسیسی عورت نے ان کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات عاید کیے ہیں ،میڈیارپورٹس کے مطابق پروفیسر طارق رمضان کے خلاف عصمت ریزی اور عورتوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے ، جنسی تشدد اور ان سے زبردستی بوس وکنار پر فرد الزام عاید کی گئی تھی۔
انھوں نے اپنے وکلا کے ذریعے تین ججوں پر مشتمل عدالت سے مقدمے کی ابتدائی سماعت کے دوران میں ضمانت پر رہا کرنے کی بھی درخواست دائر کی ہے۔البتہ وہ اس درخواست پر اسی ہفتے کسی فیصلے تک جیل ہی میں بند رہیں گے،قبل ازیں فرانسیسی حکام نے پروفیسر طارق رمضان کے سینٹ ڈینس میں واقع دفتر اور فرانس اور سوئٹزر لینڈ کی سرحد پر واقع ہاؤتے سیووئی میں ان کی اقامت گاہ ایک مکان میں تلاشی کی کارروائی کی ہے۔واضح رہے کہ طارق رمضان آکسفورڈ یونیورسٹی لندن میں معاصر اسلامی مطالعات کے پروفیسر تھے اور وہ 7 نومبر 2017ء کو ایک باہمی سمجھوتے کے تحت عارضی رخصت پر چلے گئے تھے۔آکسفورڈ میں دینیات کی یہ چیئر قطر کے سابق امیر حمد بن خلیفہ آل ثانی کے نام پر قائم ہے اور قطر ہی اس کے لیے فنڈنگ مہیا کرتا ہے لیکن اس نے حال ہی میں کہا ہے کہ طارق رمضان امارات میں آنے کی زحمت گوارا نہ کریں ،انھیں خوش آمدید نہیں کیا جائے گا۔