اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ مائیک پومیو نے عالمی سطح پر کارروائی کیلئے سی آئی کو کھلی چھوٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے چین کو روس سے بھی بڑا خطرہ قرار دے دیا۔ دوسری جانب چین نے کہا ہے کہ وہ اپنی ایٹمی صلاحیت امریکہ اور روس کے برابر لائے گا۔ بی بی سی کو انٹرویو میں سی آئی اے چیف مائیک پومیو نے کہا کہ چین کی امریکہ
اور برطانیہ سمیت مغربی ممالک میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی خفیہ کوششیں امریکہ کیلئے اتنی ہی پریشان کن ہیں جتنی روس کی تخریب کاری کی کوششیں۔ چین مسلسل امریکہ کی کمرشل معلومات چوری اور اسکولوں اور ہسپتالوں کے کمپیوٹر نظام میں گھس رہا ہے۔ انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ روس امریکہ کے صدارتی انتخابات کو ہدف بنائے گا۔ پومیو نےکہا کہ سی آئی اے دنیا کی بہترین خفیہ ایجنسی ہے ہم خفیہ معلومات حاصل کرنے کیلئے ہر جگہ جائیں گے اور میں چاہتا ہوں کہ ہم واپس فرنٹ فٹ پر آجائیں۔ میرا مشن سی آئی کو کھلا چھوڑنا اور دشمن کو کچلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا آئندہ مہینوں میں امریکہ کو جوہری ہتھیاروں کے ہدف بنانے کی صلاحیت حاصل کر سکتا ہے۔ پومیو نے کہا کہ ہم ایران کو جہاں بھی پیچھے دھکیل سکتے ہیں دھکیل دیں گے۔ میں القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ایران یمن میں اپنے ایک حواری کے ذریعے سعودی عربپر میزائل داغ رہا ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے اور یہ عمل جنگی اقدام کے زمرے میں آتا ہے۔ دوسری جانب چین نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جارحانہ پالیسیوں کے تناظر میں اب وہ اپنے جوہری پروگرام کو مزید بہتر بنائے گا اور جوابی ایتمی حملے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔ پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان اخبار نے اپنے اداریہ میں لکھا ہے کہ چین کی پالیسی
تجارت کا فروغ، خطے میں نہ پہل کرنا اور ایـٹمی ہتھیاروں کی کمی رہی ہے لیکن اب امریکہ اور روس کی تیاریاں دیکھتے ہوئے اسے اپنی پالیسی تبدیل کرنا پڑے گی اور ایٹمی صلاحیت ان کے برابر لائے گا۔ خفیہ اطلاعات کے مطابق امریکہ ایٹمی پروگرام کو توسیع دینے اور کسی غیر ایٹمی حملے پر بھی ایٹمی حملے سے جواب دینے کی تیاری کر رہا ہے جبکہ ٹرمپ کے دبائو پر امریکی خلائی تحقیقاتی ادارےکے ڈپٹی ڈائریکٹر نے استعفیٰ دیدیا ہے۔