اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پوری دنیا میں زیادہ تر تجارتی سودے ڈالرز میں کیے جاتے ہیں اور اسی وجہ سے ڈالر تمام کرنسیوں پر چھایا ہوا ہے۔ اب روس اور چین نے اپنی کرنسیوں میں تجارتی سودے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ایسا اقدام ہے کہ اس سے امریکیوں کے ہوش ہی اڑ جائیں گے، رشیا انسائیڈر کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس اور چین نے اپنے تجارتی سودے ڈالر کی بجائے اب اپنی کرنسیوں میں طے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے،
حال ہی میں روس نے ایک ارب ڈالر مالیت کے سٹیٹ بانڈز جاری کرنے کا اعلان بھی کیا ہے اور اس میں امریکہ کے لیے پریشانی کی اہم بات یہ ہے کہ یہ بانڈ روس ڈالر میں نہیں بلکہ چینی یوآن میں جاری کرے گا۔ اس کے علاوہ روس کی جانب سے ریاستی قرض بھی یوآن میں جاری کرنے کی تیاری بھی شروع کر دی گئی ہے اور یوآن کے بین الاقوامی کرنسی بننے کی راہ میں اس کے متوازی قدم چائنہ پیٹرو یوآن ہیں جس کے تحت تیل کے سودے بھی اب یوآن میں ہوں گے۔ امکان یہی ہے کہ شنگھائی فیوچر ایکس چینج پر تیل کے معاہدے بہت جلد یوآن میں ہونے شروع ہو جائیں گے، اس حوالے سے چینی ریگولیٹرز نے یوآن کے بین الاقوامی کرنسی کے معیار پر پورا اترنے کے تمام تجربات مکمل کر لیے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان اور چین آپس میں ڈالر کے بجائے مقامی کرنسی میں تجارت پر اتفاق کر چکے ہیں اور اسی سلسلے میں سٹیٹ بینک آف پاکستان نے چینی کرنسی سے متعلق گزشتہ دنوں متعدد اقدامات کا اعلان کیا تھا۔ پوری دنیا میں زیادہ تر تجارتی سودے ڈالرز میں کیے جاتے ہیں اور اسی وجہ سے ڈالر تمام کرنسیوں پر چھایا ہوا ہے۔ اب روس اور چین نے اپنی کرنسیوں میں تجارتی سودے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ایسا اقدام ہے کہ اس سے امریکیوں کے ہوش ہی اڑ جائیں گے