کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغان دارالحکومت کابل میں خودکش ایمبولینس بم دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد103ہوگئی جبکہ 235افراد زخمی ہیں جن میں سے بیشترزخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے،ادھر افغان حکومت نے ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے اس موقع پر قومی پرچم سرنگوں رہے گاجبکہ پیر کوعام تعطیل ہوگی ،
دوسری جانب افغان حکومت نے پاکستان پر کابل حملے میں ملوث عناصر کو مددفراہم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ پاکستان کے حمایت یافتہ حقانی نیٹ نے کیا ہے ،عالمی برادری کی جانب سے دہشتگرد حملے کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے ۔اتوار کو افغان میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ ویس برمک نے تصدیق کی ہے کہ کابل میں ہونے والے گزشتہ روز کے خودکش حملے کے مزید زخمی ہسپتال میں دم توڑ گئے ہیں جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 103ہوگئی جبکہ 235افراد زخمی ہیں جن میں سے بیشترزخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ادھر افغان حکومت نے پاکستان پر کابل حملے میں ملوث عناصر کو مددفراہم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ پاکستان کے حمایت یافتہ حقانی نیٹ نے کیا ہے ۔پاکستان نے ہمیشہ افغان عسکریت پسندوں کی حمایت کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے ۔افغان حکومت نے اتوار کو کابل حملے پر ملک بھر میں سوگ کا اعلان کیا جبکہ (آج ) پیر کو ملک بھر میں عام تعطیل ہوگی ۔صدارتی محل سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اتوارکو صدر اشرف غنی کی ہدایت پر یوم سوگ منانے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ملک بھر میں قومی پرچم بھی سرنگوں رہے گا۔عالمی برادری کی جانب سے کابل حملے کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے ۔واضح رہے کہ ہفتہ کو دارالحکومت کابل میں واقع وزارت داخلہ کے پرانے دفتر کے قریب خودکش حملہ آور نے 2چیک پوسٹوں کے درمیان دھماکہ خیز مواد سے بھری ایمبولینس کواڑادیا تھا۔
کابل پولیس کے ترجمان بشیر مجاہد نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں خواتین، بچے ،دکاندار اور علاقے میں آنے والے افراد شامل ہیں۔دھماکے کے بعد بڑی تعداد میں ایمبولینس گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئیں جبکہ سیکورٹی اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ آسمان پر دھویں کے گھیرے بادل چھا گئے ۔وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نصر ت رحیمی کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے دھماکے کیلئے ایک ایمبولینس گاڑی استعمال کی ۔
حملہ آور نے پہلی چیک پوائنٹ پر بتایا کہ وہ ایک مریض کو جموریارت ہسپتال لے کر جارہا ہے جس کے بعد دوسری چیک پوائنٹ پر اسے شناخت کرلیا گیا اور اس نے دھماکہ کردیا۔جس جگہ دھماکہ کیا گیا ہے اس علاقے میں اعلی امن کونسل کے دفاتر اور کابل پولیس ہیڈکوارٹر بھی موجود ہے ۔افغان طالبان نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں یورپی یونین کے وفد اور وزارت داخلہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ پاکستان نے کابل میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت اورقیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہے ،
معصوم لو گوں کو قتل کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے، پاکستان دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اور ریاستوں کے درمیان مو ثر تعاون پر زور دیتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا تھاکہ پاکستان نے کابل میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے پا کستان دہشت گردی کے حملہ میں قیمتی جانوں کی ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر غم اور افسوس کا اظہار کرتا ہے۔ حکو مت اور پاکستان کے عوام واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے گہری ہمد ردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گوہیں۔بھارتی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کابل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیاہے کہ ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ایران نے بھی کابل حملے کی شدید مذمت کی ہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کابل میں انٹرکانٹینٹل ہوٹل پر دہشتگرد حملے میں غیر ملکیوں سمیت 40سے زائد افراد ہلا ک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے ۔