بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) واشنگٹن اور دہلی سری لنکا پر چین سے سر لنکن بندرگاہ ہمبنٹوٹاکی ڈیل کے خاتمے کے لئے زور ڈال رہے ہیں، امریکا اور بھارت بحر ہند اور بحر الکاہل میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثرات سے خوفزدہ ہیں۔ چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا اور بھارت سری لنکا پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ سری لنکا چین سے 99سالہ لیز پر دی گئی ہمبنٹوٹا بندرگاہ کا معاہدہ منسوخ کرے ۔ اس ضمن میں بھارت اور امریکا کی جانب سے
سری لنکا کو لالچ بھی دیا جا رہا ہے اور سری لنکن قرض کی ادائیگی بھی کرنے کی حامی بھری جا رہی ہے۔ بھارت اور امریکا کے ان اقدامات سے صاف ظاہر ہے کہ یہ دونوں ممالک چین کی ترقی اور بحر ہند میں بڑھتے اثرو رسوخ سے انتہائی خوفزدہ ہیں۔ امریکا بھارت کو استعمال کرتے ہوئے چین کو محدود کرنا چاہتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ بندر گاہ سرکاری طور پر 9دمبر کو چین کے حوالے کر دی گئی ہے۔ اس بندرگاہ کو میری ٹائم سلک روڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ ہمبنٹوٹا بندگاہ کے 70فیصد حصص چین کے اور 30فیصد سری لنکن حکومت کے ہیں۔ چین کا اس بند گاہ کے کنٹرول کا مقصد چین کی تیل اور دیگر توانائی کی فراہمی تک رسائی کو آسان اور ممکن بنانا ہے۔ اس حوالے سے دو چینی کمپنیوں کو 32سال کے لئے ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔ کولمبو بندرگاہ کے قریب 15 ہزار ایکڑ زمین بھی چینی کمپنیاں ایک صنعتی زون بنانے کے لئے سنبھال رہی ہیں۔ واشنگٹن اور دہلی سری لنکا پر چین سے سر لنکن بندرگاہ ہمبنٹوٹاکی ڈیل کے خاتمے کے لئے زور ڈال رہے ہیں، امریکا اور بھارت بحر ہند اور بحر الکاہل میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثرات سے خوفزدہ ہیں۔ چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا اور بھارت سری لنکا پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ سری لنکا چین سے 99سالہ لیز پر دی گئی ہمبنٹوٹا بندرگاہ کا معاہدہ منسوخ کرے ۔ اس ضمن میں بھارت اور امریکا کی جانب سے سری لنکا کو لالچ بھی دیا جا رہا ہے اور سری لنکن قرض کی ادائیگی بھی کرنے کی حامی بھری جا رہی ہے۔