واشنگٹن(این این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں پرامن مظاہرین کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج درحقیقت تہران کی بدعنوان سیاسی پالیسیوں سے عوام کے نفرت کی دلیل ہے۔ ایرانی کریک ڈائون قابل مذمت ہے‘ جابرانہ ریاستیں تادیر قائم نہیں رہ سکتیں۔ ایرانی حکومت کو چاہئے کہ وہ عوامی حقوق اور آزادی رائے کا احترام کرے۔ ان مظاہروں سے یہ محسوس ہو رہا ہے کہ ایرانی عوام
اپنے حکمرانوں کی بدعنوانی سے تنگ آچکے ہیں، کیونکہ حکمرانوں نے ملک کی دولت کو دوسرے ممالک میں دہشت گردی کو فروغ دے کر ضائع کر دیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں جاری احتجاجی مظاہروں کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ایرانی عوام ملکی وسائل دوسرے ملکوں میں دہشت گردی کی فنڈنگ کے لئے استعمال ہونے اور حکومتی بدعنوانی کے خلافپ رامن احتجاج کے لئے نکل آئے ہیں، پرامن احتجاج کرنے والوں کو کچلنے کے لیے ریاستی تشدد کا استعمال ناقابل قبول ہے۔اپنے پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حکومت سے ایرانی عوام کے اظہار رائے کے حق اور دیگرحقوق کا احترام کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دنیا ایران میں ہونے والے پرامن مظاہروں کو دیکھ رہی ہے۔امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن ایران میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں پر نظر رکھے ہوئے ہے، پرامن احتجاج ایرانی عوام کا حق ہے اور امریکا ان کے احتجاج کی حمایت کرتا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران ایک عظیم تاریخی، ثقافتی اور قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے مگر اس کے حکمرانوں نے اسے ایک غیرمستحکم اور کمزور ملک بنا دیا ہے، اس کے وسائل لوٹ لیے ہیں اور وہ ملک میں خون خرابے اور افراتفری کو عام کرنا چاہتے ہیں، وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں
کہ ایرانی حکمرانوں کے مظالم کا سب سے بڑا شکار خود ایرانی عوام ہیں۔واضح رہے کہ ایران میں گزشتہ تین روز سے جاری مہنگائی، بے روزگاری غربت کو ختم کرنے میں حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف شروع ہونے والی عوامی احتجاجی تحریک نے شدت اختیار کرلی ہے جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق صوبہ مشہد سے 52 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ احتجاج کا دائرہ دیگر صوبوں تک بھی بھیل گیا ہے۔