منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

ٹرمپ پاکستان دشمنی میں تمام حدیں کراس کرگیا ،ایسا قدم اٹھا لیا جس سے پورے ملک میں غصے کی لہر دوڑ گئی

datetime 30  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آئی این پی ) امریکی حکومت نے پاکستان کی 255 ملین ڈالر فوجی امداد کی رقم روکنے پر غور شروع کردیا،آئندہ چند ہفتوں میں امداد جاری کرنے یا منسوخ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ انتہائی سختی کے ساتھ پاکستان کی 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد روکنے پر غور کررہی ہے۔ اخبار کے مطابق رواں سال اکتوبر میں

پاکستانی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے عسکری پسندوں کی قید میں موجود کینیڈین شہری جوشوا بوائل اور اس کی امریکی بیوی کیٹلان کولمین کو بچوں سمیت بازیاب کرایا تھا۔ اس امریکی کینیڈین خاندان کی بازیابی کے دوران ایک اغواکار بھی پکڑا گیا تھا جس کا تعلق حقانی نیٹ ورک سے ہے۔امریکا کا خیال ہے کہ گرفتار اغوا کار کے پاس طالبان کی قید میں موجود ایک اور امریکی مغوی کیون کنگ کے بارے میں بھی معلومات ہوسکتی ہیں۔ امریکی حکام نے پاکستان میں گرفتار اس اغوا کار تک رسائی مانگی لیکن پاکستانی حکام نے انکار کردیا، جس پر مایوس ہوکر ٹرمپ انتظامیہ نے 255 ملین ڈالر کی قسط روکنے پر غور شروع کردیا ہے جس کی ادائیگی پہلے ہی التوا کا شکار ہے۔ امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام گرفتار اغواکار سے کیون کنگ کے بارے میں معلومات چاہتے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اگست سے ہی ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کی 255 ملین ڈالر کی امداد روکی ہوئی ہے۔ اس امداد کو غیرملکی فوجی معاونت کہا جاتا ہے جس کے نہ ملنے سے پاکستان کے لیے عسکری سامان کی خریداری مشکل ہوجائے گی۔ اس حوالے سے امداد جاری کرنے سے متعلق امریکی اعلی حکام کا رواں ماہ اجلاس ہوا تاہم کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ آئندہ چند ہفتوں میں امداد جاری کرنے یا منسوخ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔امریکی اخبار کے مطابق یہ واضح نہیں کہ امریکا کو پاکستان کے ہاتھوں ایک اغوا

کار کی گرفتاری کا کیسے علم ہوا تاہم ذرائع نے بتایا ہے کہ ایک امریکی ڈرون یرغمالیوں کی بازیابی کے آپریشن کی نگرانی کررہا تھا۔ امریکی یونی ورسٹی کے پروفیسر کیون کنگ اور آسٹریلوی شہری ٹموتھی کو 2016 میں اغوا کیا گیا تھا۔ دونوں کے زندہ لیکن بیمار ہونے کی اطلاعات ہیں۔ افغانستان میں ایک اور امریکی پال اووربائی بھی 2014 سے لاپتا ہے جو حقانی نیٹ ورک کے لیڈر کا انٹرویو کرنے افغانستان گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…